0
Saturday 2 Jan 2021 21:34

ریاستی دہشتگردی

ریاستی دہشتگردی
اداریہ
عالمی سامراج کی ماہیت اس سلوگن پر استوار ہے کہ دنیا اس کے سامنے ہمیشہ سربسجود رہے اور تمام خلق خدا اس کی ڈکٹیشن کو اپنے لیے تقشہ راہ قرار دے۔ ماضی قریب اور ماضی بعید دونوں میں سامراجی طاقتیں ان حریت پسندوں کو ایک لمحے کے لیے بھی برداشت نہیں کرتیں، جو ان کے مذموم اہداف کے راستے میں رکاوٹ اور حائل ہوں۔ تین جنوری 2020ء کی صبح صادق عالمی سامراج کے نمائندے ڈونالڈ ٹرامپ نے حق و حقیقت کے نمائندوں جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور انکے ساتھیوں کو صرف اس لیے دہشت گردی کا نشانہ بنایا کہ استقامت و مقاومت کا بلاک عالمی سامراج امریکہ کی ڈکٹیشن لینے کے لیے تیار نہ تھا۔

شہید قدس جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس نے خطے میں امریکہ کا ناطقہ بند کر رکھا تھا۔ ڈونالڈ ٹرامپ کے بقول ہزاروں امریکی فوجی مروانے اور متعدد فوجی زخمی کروانے نیز چھ کھرب ڈالر خرچ کرکے وہ کھلے عام عراق میں لینڈ نہیں کرسکتا اور اسے سکیورٹی خدشات کے تحت رات کے اندھیرے اور بند روشنیوں میں عراق لینڈ کرنا پڑا ہے۔ امریکہ سے یہ نفرت اور امریکیوں کے قلب و ذہن میں یہ خوف کس کی وجہ سے پیدا ہوا؟، امریکی حکام نے تو یہ سب سرمایہ گزاری اس لیے کی تھی کہ خطے کے عوام ان کے لیے سرخ قالین بچھائیں گے، لیکن زمینی حقائق کچھ اور بتا رہے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرامپ نے جو احمقانہ اقدام انجام دیا، وہ اس کو لے ڈوبا ہے۔

وائٹ ہاوس سے دربدری کے بعد جنرل قاسم سلیمانی کے خون کے انتقام کی تلوار ہمیشہ اس کے سر پر لٹکی رہے گی۔ جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے خون نے استقامت و مقاومت کو جہاں مزید مضبوط و متحد کر دیا ہے، وہاں سامرجی اہداف زیادہ تیزی سے زوال پذیر ہیں۔ امریکی بالادستی سرعت سے زوال کی طرف گامزن ہے اور سپاہ قدس کے موجودہ کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی کے بقول شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کا انتقام امریکہ کے اندر سے بھی انجام پا سکتا ہے، واللہ خیرالماکرین!
خبر کا کوڈ : 907647
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش