0
Thursday 5 Aug 2021 00:42

قم میں "شہید علامہ عارف حسین الحسینی مبلغ نظام ولایت فقیہ و خط امام" کے عنوان سے سیمینار

قم میں "شہید علامہ عارف حسین الحسینی مبلغ نظام ولایت فقیہ و خط امام" کے عنوان سے سیمینار
رپورٹ: ایم اے نقوی

شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے ایام شہادت کی مناسبت سے قم المقدس میں "شہید علامہ عارف حسین الحسینی مبلغ نظام ولایت فقیہ و خط امام" کے عنوان سے سیمینار منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام حرم حضرت معصومہ سلام اللہ سے متصل ہوٹل انٹرنیشنل کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا، جس سے پاکستانی اور ایرانی علماء و دانشور حضرات نے خطاب کیا۔ سیمنار میں کرونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے محدود تعداد میں حاضرین کو دعوت نامے ارسال کئے گئے اور فاصلہ سمیت ماسک کی پابندی کی گی۔ اس اہم سیمینار سے مجمع جہانی اہلبیت علیہم السلام کے تحقیقاتی گروہ اور برصغیر ڈیسک کے چیئرمین حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر محمدی نے مفصل خطاب کیا ہے۔ انہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی، انقلاب اسلامی میں امام خمینی کے کردار، امام خمینی کے نظریہ ولایت فقیہ، اس کی اہمیت اور تاریخ کے بارے میں مفصل گفتگو کی۔

ڈاکٹر محمدی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے رونما ہونے کے بعد پوری دنیا کی مسلمان اقوام اپنے اپنے ممالک میں ایسے انقلاب کو چاہتی ہیں کہ جن کے ذریعے وہ اپنی سرزمین پر اسلام نافذ کرسکیں۔ حجت الاسلام ڈاکٹر محمدی نے مزید کہا کہ اس زمانے میں مختلف ممالک میں بسنے والی اسلامی اقوام اور خصوصاً ملت تشیع کا راستہ اپنے ملک اور اپنی ملت کی ترقی کیلئے یہ راستہ ہے کہ وہ ایسے ادارے تشکیل دیں، جو قوم کی ضروریات کو پورا کریں، آپ لبنان کی مثال اگر سامنے رکھیں تو وہاں ملت تشیع اپنے معاشرے کے تیسرے یا چوتھے درجے کے شہری تھے، لیکن درست حکمت عملی کے تحت آج حزب اللہ ایسے مقام پر کھڑی ہے کہ نہ صرف اپنے ملک کا دفاع کر رہی ہے بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کی موثر حکمت عملی کے تحت فعال ہے۔ حزب اللہ نے ایسے مستقل ادارے تشکیل دیئے ہیں، جو قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید میثم ہمدانی نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی یاد کو زندہ رکھنا ایک طرف شہید کی عظیم شخصیت کا تقاضا ہے اور دوسرا امام خمینی رہ کی آرزو ہے۔ امام خمینی نے شہید کی شہادت کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ شہید کے آثار کو زندہ رکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی بصیرت و شجاعت کا مجسم نمونہ تھے۔ آپ ایسی صفات کے حامل تھے، جس نے آپ کو لوگوں کے دل میں محبوب کر دیا تھا۔ "الناس علی دین ملوکھم" اگر لیڈر بزدل ہوں تو قوم کے دلوں میں ان کی کوئی جگہ نہیں ہوتی، اگر معاشرے کے اہم افراد اپنے نظریات اور اپنے راہ سے متعلق تشویش کا شکار ہو جائیں اور اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹ جائیں تو یہ باعث بنتا ہے اس بات کا کہ قوم کے نوجوان اور عام طبقہ بھی اپنے اعتقادات اور بنیادی اصولوں سے منحرف ہونا شروع ہو جائیں، یا ان کے متعلق کم از کم ان کے دلوں میں شک پیدا ہونا شروع ہو جائے۔ شہید علامہ عارف حسین الحسینی ایسی ہستی تھے، جنکو "نظریاتی" لیڈر کہنا بالکل درست بات ہے، آپ کی پوری جدوجہد نظریہ کی بنیاد پر تھی، آپ اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھے۔

سیمینار سے آنلائن خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او پاکستان کے سابقہ مرکزی صدر ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے کہا کہ اگر ہمارے جیسا کوئی انسان یا ایسا کوئی فرد جو یہ کہتا ہو کہ میں شہید کا شاگرد رہا ہوں، ان کا کارکن رہا ہوں وغیرہ وغیرہ کوئی تعریف کرے گا یا اپنا تجزیہ پیش کرے گا تو اس کی اتنی اہمیت نہیں ہوگی، لیکن اگر شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے متعلق امام خمینی علیہ الرحمہ جیسی شخصیت اہم پیغام دیتی ہے اور وہ بھی مکتوب پیغام تو اس کی بہت اہمیت بڑھ جاتی ہے، شہید کی شخصیت اور شہید کے مقام کو امام خمینی کے پیغام سے درک کیا جا سکتا ہے کہ جس میں آپ نے تاکید فرمائی کے شہید عارف حسین الحسینی فرزند راستین امام حسین (ع) بود، یعنی عارف حسین الحسین امام حسین علیہ السلام کے سچے بیٹے تھے۔

امام خمینی نے شہید عارف حسینی کے افکار کو زندہ رکھنے کی تلقین کی ہے، یہ انتہائی بڑا مقام ہے، جو شہید کے اخلاص اور شہید کی سچائی کی گواہی دیتا ہے۔ امام خمینی ایسی شخصیت نہیں تھے، جو چند لوگوں کو خوش کرنے کیلئے بغیر حقیقت کے کسی کی تعریف کرتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہماری ناکامی کا باعث ایسے غیر الہیٰ افکار و نظریات ہیں، جو ہمیں لوگوں اور افراد کا غلام بنا دیتے ہیں۔ اگر نظریات الہیٰ نہ ہوں اور امیدیں غیر خدا سے وابستہ ہو جائیں تو انسان اصولوں ہر بھی سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے اور ایک مرحلے پر ایسے نظریات کی وجہ سے ان بنیادی اہداف سے بھی پیچھے ہٹنا شروع کر دیتا ہے، جو اصول کا مقام رکھتے ہیں۔ بلا شک و شبہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کبھی بھی اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹنے والے افراد میں سے نہیں تھے۔ آپ نے شہادت کا جام نوش کر لیا، لیکن اصولوں پر سمجھوتہ نہ کیا۔ خداوند عالم ہم سب کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
خبر کا کوڈ : 946852
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش