0
Thursday 18 Aug 2022 20:20

اگر امریکہ لچک دکھائے تو ہم کسی نتیجے تک پہنچ سکتے ہیں، حسین امیر عبداللہیان

اگر امریکہ لچک دکھائے تو ہم کسی نتیجے تک پہنچ سکتے ہیں، حسین امیر عبداللہیان
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" اور عمان کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" نے آج (جمعرات) اٹھارہ اگست کو دو طرفہ مہم ترین موضوعات، ایجنڈے اور علاقائی و بین الاقوامی مشترکہ مسائل پر ٹیلیفونک تبادلہ خیال کیا۔ اس گفتگو میں دونوں وزرائے خارجہ نے ویانا مذاکرات کے حوالے سے تازہ ترین مسائل کا جائزہ لیا۔ حسین امیر عبداللہیان نے بات چیت کے دوران ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات میں عمان کے تعمیری کردار کی طرف اشارہ کیا اور مختلف فریقوں کی آراء کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے اس ملک کی کوششوں کو سراہا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اس سال مناسک حج کے دوران سعودی عرب کی پولیس کے ہاتھوں ایک ایرانی حاجی کی گرفتاری کی طرف بھی اشارہ کیا اور اس کی جلد از جلد رہائی کی ضرورت پر زور دیا۔ عمان کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ایرانی حاجی کی رہائی کے لئے مثبت اقدامات کرنے کا عندیہ دیا۔

کچھ عرصہ قبل حسین امیر عبداللہیان نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ بات چیت میں سعودی عرب میں حج کے دوران گرفتار ہونے والے ایرانی شہری کے مقدمہ کی پیروی کرتے ہوئے ان کی رہائی کے لیے سعودی حکام کو پیغام پہنچانے کی درخواست کی تھی۔ دوسری جانب بدر البوسعیدی نے تمام فریقوں کے مشترکہ تعاون کے بعد ویانا مذاکرات کا تسلی بخش نتیجہ آنے کی امید کا اظہار کیا۔ حسین امیر عبداللہیان نے ایک اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے کے لئے ایران کی نیک نیتی اور سنجیدگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی رائے جاننے کے بعد اگر معاہدے سے ایران کے اقتصادی فائدے کو یقینی بنایا جائے اور ہماری ریڈ لائن کا احترام کیا جائے تو ہم ویانا میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہوں گے۔ حسین امیر عبداللہیان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ جب تک ہر چیز پر اتفاق نہیں ہو جاتا، ہم اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں یقین کے ساتھ بات نہیں کرسکتے۔

جمعرات چار اگست کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے انچارج "جوزپ بورل" کی جانب سے حال ہی میں پیش کی جانے والی تجاویز کے بعد، گذشتہ سال گیارہ مارچ سے پانچ ماہ کے وقفے کے بعد پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات کا نیا دور شروع ہوا اور دوحہ میں انجام پانے والے والے دو روزہ مذاکرات کے بعد ویانا میں دوبارہ مذاکرات شروع ہوئے، جو پانچ دن تک جاری رہے اور کچھ اقدامات مورا کی طرف سے تجویز کیے گئے، جن کا فیصلہ دارالحکومتوں میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پندرہ اگست سوموار کے آخری گھنٹوں میں، ویانا کے حالیہ مذاکرات میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نائب انچارج "اینریک مورا" کے اقدامات پر ایران کا جواب یورپی یونین کو ارسال کر دیا گیا۔ اس سے پہلے حسین امیر عبداللہیان نے کہا تھا کہ اگر امریکہ ضروری لچک دکھائے تو ہم آنے والے دنوں میں کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔ ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے نو اگست کو بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔ اس ٹیلی فونک گفتگو میں عمان کے وزیر خارجہ نے پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات میں ایران کے تعمیری کردار کا ذکر کیا اور مذاکرات کی کامیابی کو تمام فریقوں کے مفاد میں قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 1009838
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش