0
Thursday 18 Aug 2022 22:19

سراج الحق کا مہنگائی کے حوالے سے حکومتی اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

سراج الحق کا مہنگائی کے حوالے سے حکومتی اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خیبر پختونخوا اور خصوصی طور پر مالاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو براہ راست حالات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پشاور مرکز الاسلامی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ 13 جماعتوں کی مشترکہ وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ بھی امن قائم کرنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی، تینوں کی اوّلین ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو جماعت اسلامی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے دے گی۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ حکمران اپنے محلات میں سکون سے رہیں مگر دکاندار اور تاجر اپنا کاروبار بھی نہ کر سکیں اور والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے سے گھبرائیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں روزانہ لوگوں کو بھتہ کے لیے فون آتے ہیں، حکومت اگر دعویٰ کرتی ہے کہ یہ طالبان کا کام ہے تو بھی ان واقعات کو روکنا حکمرانوں کی ہی ذمہ داری ہے۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے لیے حکومت کو عمائدین خیبر پختونخوا، علماء اور مقامی جرگوں کی طرف سے ہر طرح کا تعاون میسر ہے مگر اس کے باوجود سیکیورٹی صورت حال کا تشویشناک ہونا بڑا سوالیہ نشان ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ جرگے، مذاکرات جو بھی ہوں لیکن حکومت امن قائم کرے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ سازش کے تحت صوبہ میں خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے۔ حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اب کی بار خیبر پختونخوا کے عوام آئی ڈی پیز بننے کے لیے تیار نہیں۔ جماعت اسلامی صوبہ کے عوام کے حقوق کی جنگ ہر فورم پر لڑے گی، مہنگائی اور خصوصی طور پر بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز کی شمولیت پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے حکومتی اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ بجلی کے بلوں میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، ٹی وی فیس اور نہ جانے کون کون سے تاوان وصول کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی تحریک جاری ہے، لاہور میں ہونے والے مظاہرہ میں شرکاء پر زہریلا مادہ پھینکا گیا۔ حکومت جماعت اسلامی کو عوام کا مقدمہ لڑنے سے روکنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، جو کامیاب نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا 20 ارب یونٹ سستی بجلی پیدا کرتا ہے، جب کہ اس کی ضرورت 12 ارب یونٹ ہے۔ صوبہ میں 87 پیسے فی یونٹ کی لاگت سے تیار ہونے والی بجلی عوام کو 20 روپے فی یونٹ کے حساب سے بیچی جاتی ہے۔ چوری شدہ بجلی کے نقصانات اور لائن لاسسز بھی صارفین کو منتقل کر دیے جاتے ہیں۔ جماعت اسلامی اس ظلم، ناانصافی اور استحصال پر خاموش نہیں رہ سکتی۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے، پاکستان کو قائم ہوئے 75 برس ہو گئے، مگر یہاں اب تک ایک دن کے لیے بھی قرآن و سنت کا نظام قائم نہیں ہوا۔ ملک کے 35 سال ڈکٹیٹروں نے اور بقیہ عرصہ نام نہاد جمہوری حکومتوں نے ضائع کر دیا، اس دوران لوگوں کے مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھ گئے۔ غیر اسلامی نظام کی وجہ سے پاکستان میں مسلسل امریکی مداخلت ہو رہی ہے۔ لوگوں کو عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا، جبر اور استحصال ہے، غربت اور بے روزگاری ہے۔ قوم ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ قبل ازیں امیر جماعت نے مالاکنڈ ڈویژن کے امرائے اضلاع کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پختوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم، ایم این اے عبدالاکبر چترالی اور ایم پی اے عنایت اللہ خان بھی شریک ہوئے۔ 
خبر کا کوڈ : 1009860
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش