0
Thursday 29 Sep 2011 09:01

پاکستان کی مدد اسی وقت کیجائیگی جب پاکستان امریکا کی مدد کریگا، کانگریس پاکستان میں بمباری کی اجازت دے سکتی ہے، امریکی سینیٹر

پاکستان کی مدد اسی وقت کیجائیگی جب پاکستان امریکا کی مدد کریگا، کانگریس پاکستان میں بمباری کی اجازت دے سکتی ہے، امریکی سینیٹر
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ پاکستان کیلئے امداد کا چیک اسلام آباد کی جانب سے پیشرفت کے بغیر دستخط نہیں کر سکتے۔ پاکستان کی اسی وقت مدد کی جائے گی جب پاکستان امریکا کی مدد کریگا۔ ایک انٹرویو میں سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت تک امداد نہیں دے سکتے، جب تک وہ کچھ کرکے نہ دکھائے، ان کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے، اور ڈرون حملوں کے ساتھ ساتھ بمبار طیارے بھی پاکستان بھیجے جا سکتے ہیں، لنزے گراہم کا کہنا تھا وہ پاکستان میں امریکی فوج بھیجنے کی حمایت نہیں کرتے، تاہم ڈرون حملوں کے علاوہ بھی پاکستان کے خلاف بہت کچھ ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مغربی سرحدوں میں حقانی گروپ اور دیگر دہشتگرد کام کر رہے ہیں، لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوج کو قتل کرنیوالوں کیخلاف امریکی جذبات نظرانداز نہ کئے جائیں۔ لنزے گراہم کے مطابق کانگریس افغانستان میں امریکی فوجیوں کی حفاظت کیلیے ہر اقدام کی حمایت کریگی۔
دیگر ذرائع کے مطابق سینیٹر لنزے گراہم نے کہا کہ کانگریس پاکستانی علاقوں پر بمباری کی اجازت دے سکتی ہے، تاہم وہ امریکی فوج بھیجنے کی حمایت نہیں کریں گے۔ امریکی کانگریس میں پاکستان میں ڈرون حملوں کے ساتھ ساتھ فوجی کارروائی کی حمائت بڑھتی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے ایک انٹرویو میں سینیٹر لنزے گراہم نے کہا کہ اگر عوام کو یقین ہو جائے کہ فوجی کارروائی ہی امریکی مفادات کے تحفظ کا واحد حل ہے تو اس اقدام کو بہت زیادہ حمایت حاصل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں افغانستان میں امریکی فوجیوں کے تحفظ کیلئے کانگریس اپنے فوجی حکام کے ہر اقدام کی حمایت کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 102330
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش