0
Saturday 28 Jan 2023 15:40

کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر سندھ ہائیکورٹ صوبائی حکومت پر برہم

کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر سندھ ہائیکورٹ صوبائی حکومت پر برہم
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے گریڈ 1 سے 15 تک کے 1500 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کیخلاف درخواست پر متعلقہ افسران کو سیکریٹری کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گریڈ 1 سے 15 تک کے 1500 ملازمین کو مستقل نہ کرنے سے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ مختلف محکموں میں تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر عدالت سندھ حکومت پر برہم ہوگئی۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت کیا کر رہی ہے، کچھ لوگوں کو کنٹریکٹ پر سرکاری ملازمت دیتے ہیں اور کچھ کو مستقل کر دیتے ہیں۔ ڈائریکٹر کرکولیم نے بتایا کہ سابق ڈائریکٹر نے غلط بھرتیاں کی تھیں۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ وہ ڈائریکٹر تو اب اے سی والے کمرے میں آرام کر رہا ہوگا، بیچارے غریب ملازم رل رہے ہیں، یہ انصاف نہیں ہے اور ہم آپ کو ناانصافی کرنے بھی نہیں دیں گے، یہاں لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سرکاری افسران اپنے رشتے داروں کو فیور دیتے ہیں اور غریب کے بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے، لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلیں، ہمیں بتائیں ان کو ریگولر کیوں نہیں کیا جا رہا، جو ریگیولر ملازمین رکھ رہے ہیں، کیا وہ آسمان سے پریاں لے کر آئیں گے، یا تو سب کیلئے ایک پالیسی رکھیں کہ ہم صرف کنٹریکٹ پر بھرتیاں کریں گے، ان کو 3 سال کنٹریکٹ پر رکھا، عمر بڑھ گئی ان کی، اب یہ نہ یہاں کے رہے اور نہ وہاں کے۔ عدالت نے ڈائریکٹر کو سیکریٹری کے پاس جا کر بیٹھ کر درخواستگزاروں کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر ان کا معاملہ حل نہیں کر رہے تو ہم حکمنامہ جاری کریں گے، پھر سب کیلئے مسئلہ ہو جائے گا۔ عدالت نے درخواست کی سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 1038202
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش