0
Monday 17 Oct 2011 11:25

ڈرون حملوں کا پرامن حل چاہتے ہیں، امریکہ ذمہ دار ایٹمی قوت کے صبر کا امتحان نہ لے، ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، چوہدری احمد مختار

ڈرون حملوں کا پرامن حل چاہتے ہیں، امریکہ ذمہ دار ایٹمی قوت کے صبر کا امتحان نہ لے، ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، چوہدری احمد مختار
لاہور:اسلام ٹائمز۔ شیخ زید ہسپتال لاہور میں ڈینگی کے مریضوں کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا کہ ماضی کی حکومت کا ڈرون حملوں پر کوئی بھی تحریری معاہدہ موجود نہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی کوشش ہے کہ پرامن طور پر مذاکرات کے ذریعے ڈرون حملے رکوانے کا حل تلاش کیا جائے اور اس پر کام جاری ہے۔ دہشتگردی سے بہت نقصان اٹھا چکے ہیں۔ اب دونوں ممالک امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ جنگوں کے فیصلے بھی بندوق کی بجائے مذاکرات کی میز پر ہی ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کے موقف پر آ رہا ہے۔ پہلے اختلاف تھا مگر اب حقانی نیٹ ورک سے امریکہ خود مذاکرات پر مجبور ہوا ہے۔
 احمد مختار نے کہا ہے کہ امریکہ بھی پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم دہشتگردی کےخلاف جنگ ضرور لڑ رہے ہیں مگر جہاں تک امریکہ کے ساتھ پاکستان کے کسی خفیہ معاہدے کا تعلق ہے تو ایسی کسی بات میں کوئی صداقت نہیں، ہم نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ ملک کی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا اور تعلقات برابری کی سطح پر ہی ہونگے۔ دہشتگردی سے بہت نقصان اٹھا چکے، اب دونوں ممالک امن چاہتے ہیں اور پاکستان مزید نقصان برداشت نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی منتخب حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک میثاق جمہوریت سے انکار ہے، جس پر میاں نواز شریف اور مرحومہ بےنظیر بھٹو نے دستخط کئے تھے اور طے کیا تھا کہ حکومت کو پانچ سالہ مدت پوری کرنے دی جائے گی، غیر آئینی طریقے استعمال نہیں کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ اور احتجاجی ریلیوں سے موجودہ اتحادی حکومت جانے والی نہیں۔ پانچ سالہ مدت پوری کرے گی، جبکہ 2013ء کے انتخابات کے بعد بھی حکومت پیپلز پارٹی ہی بنائے گی اور پنجاب بھی ہمارے پاس ہی ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف لانگ مارچ کر کے غیر جمہوری قوتوں کو موقع فراہم نہ کریں۔ پارلیمنٹ کے اندر حکومت تبدیل کرنے کا حل موجود ہے۔ گورنر پنجاب نے وزیراعلٰی کے بارے میں پہلے سے ادا کردہ تعریفی کلمات سے انکاری ہوتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف متحرک ضرور ہیں مگر بروقت اقدامات نہ کرنے، غیر موئثر ادویات اور سپرے کی وجہ سے ڈینگی مچھر پھیلا۔ ان کا کہنا تھا کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں سردی شروع ہونے کی وجہ سے ڈینگی کی شدت کم ہو جائے گی، اگلے سال کے لیے ابھی سے منصوبہ بندی کر لی جائے۔
خبر کا کوڈ : 106867
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش