اسلام ٹائمز۔ تعلیم دشمن عناصر نے گزشتہ تین سال میں مہمند ایجنسی کے 83 سکولوں کو تباہ کردیا، جن میں 57بوائیز اور 26 گرلز سکول شامل ہیں، ذرائع کے مطابق اب تک صرف ایک گورنمنٹ ہائی سکول پنڈیالی کی تعمیر ممکن ہوسکی ہے، تباہ ہونیوالے سکولوں کے طلباء کو متبادل مقامات پر تعلیم دینے کے انتظامات کئے گئے ہیں، جہاں تعلیم کے متوالے طلباء دہشتگردوں کی مزموم کارروائیوں اور حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے نامناسب حالات کے باوجود کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کررہے ہیں، عدم تحفظ کے خوف سے اکثر اساتذہ پابندی کے ساتھ سکول جانے سے کتراتے ہیں، جس کے نتیجے میں سکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ بھی ہو رہاہے، تباہ ہونے والے 83 سکولوں میں سے صرف ایک سکول کی تعمیر حکومت کی تعلیم دوست پالیسی پر ایک سوالیہ نشان ہے، طلباء اور اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ حکومت جلد از جلد سکولوں کی تعمیر مکمل کرے۔