0
Wednesday 21 Dec 2011 02:07

میمو کیس کے معاملے میں ہمارے سینئر وکلاء کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، چوہدری نثار

میمو کیس کے معاملے میں ہمارے سینئر وکلاء کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے میمو کیس کے معاملے میں ہمارے سینئر وکلاء کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں یہ دھمکیاں اس امر کی نشاندہی کر رہی ہیں کہ کچھ طاقتیں سپریم کورٹ میں میمو کیس کو آگے بڑھنے سے روکنا چاہتی ہے، حکومت فوری طور پر اس بات کی وضاحت کرے کیونکہ موجودہ صورت حال میں کوئی بھی ایسا رکن نہیں ہے جس کا فون ٹیپ نہ ہو رہا ہو اور اس کی آمدورفت کو مانیٹر نہ کیا جا رہا ہو۔ میمو گیٹ سکینڈل پر بحث کے بغیر سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا قوم کی بدقسمتی ہے۔
منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میمو گیٹ کے معاملے پر ہمارے سینئر وکلاء حکومت کے ڈرانے دھمکانے سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے۔ حکومت اس معاملے میں کنفیوژن کا شکار ہے۔ مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کی شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے لگ رہا تھا جیسے عمران خان مسلم لیگ ق میں شامل ہو گئے ہوں۔ حکومت میمو گیٹ سکینڈل کا پارلیمانی کمیٹی میں فیصلہ کرانے پر بضد ہے۔ پارلیمانی کمیٹی سپریم کورٹ کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ عمران خان کے پوشیدہ اثاثوں کو جلد ظاہر کر دیں گے۔ اس حوالے سے عمران خان کا چیلنج قبول کرتا ہوں۔ پوشیدہ اثاثے سامنے آنے پر کیا عمران خان سیاست چھوڑ دیں گے۔ ورلڈ کپ کے وقت عمران خان ٹیم کو متحد کرنے میں ناکام رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شمسی ایئر بیس کو امریکہ کے حوالے کرنے کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں کیونکہ وزیر اعظم کو بھی کسی غیر ملکی کو پاکستانی سر زمین کے استعمال کی اجازت کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کا الزامات کو میڈیا اہمیت دینا چھوڑ دے تو ہم بھی ان کا جواب دینا ترک کر دیں گے۔ عمران خان ان لوگوں کو ساتھ ملا دیا ہے جن پر پرویز مشرف کے دور میں کرپشن کے الزامات تھے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میمو گیٹ پر بحث کے بغیر سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا قوم کی بدقسمتی ہے حکومت اس اہم قومی ایشو سے خوفزدہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 123930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش