0
Thursday 2 Feb 2012 17:21

دہشتگرد شریعت کی بات کرتے ہیں لیکن انکا نظریہ کچھ اور ہے، بشیر بلور

دہشتگرد شریعت کی بات کرتے ہیں لیکن انکا نظریہ کچھ اور ہے، بشیر بلور
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور نے کہا ہے کہ دہشتگرد شریعت کی بات کرتے ہیں لیکن انکا نظریہ کچھ اور ہے، جب تک افغانستان میں امن نہیں ہوگا فاٹا اور خیبر پختونخوا سمیت ملک میں امن نہیں ہو  سکتا، ہم غیر اعلانیہ تیسری جنگ لڑرہے ہیں، مولانا فضل الرحمن نے بیان دیا کہ دہشتگرد مارگلہ کی پہاڑیوں تک پہنچ چکے ہیں، اے این پی نے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا، اور آج دہشتگرد غاروں میں چھپ رہے ہیں، اے این پی کے منشور میں تیس سال قبل سرائیکی صوبہ لکھا گیا ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا جون کے بعد چشمہ لفٹ کینال پراجیکٹ کا افتتاح کرینگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کے دوران کیا۔
 
اس موقع پر نوابزادہ محسن علی خان، اے این پی کے سیکرٹری اطلاعات ارباب طاہر خلیل، اے این پی کے ضلعی صدر و صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن شہاب خان ایڈووکیٹ کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ بشیر احمد بلور نے کہا کہ کل اور آج کے حالات مختلف ہیں، دہشتگردی کیخلاف اے این پی کے پانچ سو کارکنان اور دو ممبران اسمبلی نے جان کا نذرانہ پیش کیا اور صوبے میں قانون کی رٹ قائم کی، انہوں نے کہا کہ دہشتگرد شریعت کی بات کرتے ہیں لیکن انکا نظریہ کچھ اور ہے، ہماری کوشش ہے کہ صوبہ اپنے پائوں پر کھڑا ہو اور مرکز سے بجٹ لینے کی بجائے مرکز کو بجٹ دے۔
 
انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کو چالیس سال سے لٹکایا گیا ہے، جسکا کوئی فائدہ نہیں، اباسین پر ڈیم بن سکتا ہے۔ جس سے ہم چالیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتے ہیں، بھاشا ڈیم کے بڑے پراجیکٹ پر کام شروع ہو چکا ہے، جس سے ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، انہوں نے کہا کہ اے این پی شمع کادرخت ہے کوئی سونامی ہمیں نہیں ہرا سکتا۔
خبر کا کوڈ : 134990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش