وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ممبئی حملوں کے بعد بھارت سے تعلقات میں سرد مہری آئی ہے جبکہ سیستان خودکش حملہ پاک ایران برادرانہ تعلقات کیخلاف سازش ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ پاکستان کو ایڈ کی نہیں ٹریڈ کی ضرورت ہے۔ ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سیستان حملے کی تحقیقات میں ایران کی بھر پور مدد کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایک ایرانی وفد جلد پاکستان آئیگا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دورہ امریکا میں انہوں نے امریکی اخبارات کے ادارتی بورڈز سے اہم ملاقاتیں کیں، انہیں امریکہ کے چار تھنک ٹینکس میں پاکستانی نمائندگی کا موقع بھی ملا جس میں پاکستان کے موقف کو واضح کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدر اوباما افغانستان پالیسی پر مشاورت کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکا کی افغان پالیسی کا اثر پاکستان پر بھی ہو گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ وقت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا موقع نہیں، اس وقت ملک کو قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔