0
Tuesday 20 Mar 2012 00:55

امریکہ سمیت یورپی ممالک کے سفیروں کو پارلے منٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی دیکھنے کی اجازت دے دی گئی

امریکہ سمیت یورپی ممالک کے سفیروں کو پارلے منٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی دیکھنے کی اجازت دے دی گئی
اسلام ٹائمز۔ ذرائع کے مطابق امریکہ، یورپی یونین اور نیٹو ممالک کے سفیروں کی طرف سے اجلاس کی کارروائی دیکھنے کی درخواست کی گئی تھی، جس پر سیکرٹری قومی اسمبلی کی ہدایت پر ان ممالک کے سفیروں کو خصوصی دعوت نامے جاری کردئیے گئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ امر خاصہ دلچسپی کا حامل ہے کہ آج سے شروع ہونے والے پارلےمنٹ کے اجلاس کی کارروائی کو دیکھنے کیلئے مختلف ممالک کے سفیر غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں، جس کی خاص وجہ پاک امریکہ تعلقات سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات اور اس پر بحث ہے، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سفیروں کی دلچسپی کا مقصد اس چیز کا قریب سے جائزہ لینا ہےکہ کون سی پارٹی اور کون سا ممبر قومی اسمبلی کیا کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں امریکہ اور نیٹو کے ساتھ تعاون کی نئی شرائط قرار داد کی صورت میں منظور کی جایئں گی، اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کی 35 اہم سفارشات پر بحث کی جائے گی، ان سفارشات کی بنیاد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور آل پارٹییز کانفرنس کی سفارشات ہیں۔ ان سفارشات میں نیٹو سپلائی کو پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے احترام سے مشروط کیا گیا ہے اور بھارت کی طرح سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی پاکستان کو فراہم کرنا بھی شامل ہے۔ سفارشات میں ڈرون حملے بند کرنے، نیٹو کنٹینرز کی نقل وحمل سے شاہراہوں کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے اور 50 فیصد سامان بذریعہ ریلوے منتقل کرنا بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق سفارشات میں تمام ایم او یوز اور معاہدوں کی پارلیمنٹ سے منظوری لینا بھی شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 146906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش