0
Friday 20 Nov 2009 12:58

ہر سال سو اسرائیلی اسلام قبول کرتے ہیں

ہر سال سو اسرائیلی اسلام قبول کرتے ہیں
مقبوضہ بیت المقدس:ہر سال تقریباً سو اسرائیلی یہودیت کو خیر باد کہہ کر اسلام قبول کر لیتے ہیں۔ تبدیلی مذہب کے سلسلے میں یہ رپورٹ معروف اسرائیلی اخبار ”معاریف“ نے دی ہے۔ اسرائیلی وزارت عدل نے اس حقیقت کا انکشاف کیا ہے۔ اس کے بالمقابل چند لوگ عیسائیت بھی قبول کر لیتے ہیں لیکن ان کی تعداد اسلام قبول کرنے والوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ وزارت ِعدل کی جانب سے جاری کردہ اس رپورٹ نے یہودیوں کے متشدد مذہبی حلقوں میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اخبار معاریف کے مطابق 2005ء اور 2007ء کے دوران اسرائیلی عدالت میں 306 اسرائیلیوں نے مذہب تبدیل کرنے کی درخواست دی تھی جن میں سے 249 نے اسلام قبول کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور محض 48 لوگوں نے عیسائیت قبول کرنے کی درخواست دی تھی،جب کہ 9 درخواستیں ان لوگوں کی تھیں جنہوں نے اسلام یا عیسائیت قبول کر لینے کے بعد دوبارہ یہودیت میں واپس آنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ وزارت ِعدل سے موصولہ رپورٹ کی بنیاد پر اخبار معاریف نے یہ بھی لکھا ہے کہ2008ء میں اسلام قبول کرنے کے لیے درخواست دینے والوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سال 212 درخواستیں قبولِ اسلام کرنے والوں کی اور 26 درخواستیں عیسائیت قبول کرنے والوں کی تھیں۔ 2009ء میں بھی اب تک 32 درخواستیں آئی ہیں جن میں 15 اسلام قبول کرنے والوں کی اور 15 درخواستیں عیسائیت قبول کرنے والوں کی ہیں۔



خبر کا کوڈ : 15384
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش