0
Thursday 31 May 2012 12:38

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کل پیش ہو گا

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کل پیش ہو گا
اسلام ٹائمز۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کل شام قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے جو موجودہ حکومت کا پانچواں اور کسی جمہوری حکومت کا پہلا بجٹ ہو گا۔ بجٹ میں چینی اور سیگریٹس مہنگی جبکہ اداویات، سمینٹ، ایل پی جی، گریس، موبل آئیل سمیت کئی خام مال اور مشنری سستے ہونے کا امکان ہے۔ تنخواہ دار طبقے کے انکم ٹیکس میں بھی ریلف دیا جا رہا ہے اور ٹیکس کی چھوٹ ساڑھے تین لاکھ سے بڑھا کر چار لاکھ کی جا رہی ہے جبکہ انکم ٹیکس کے 17 کی بجائے پانچ نئے ٹیکس سلیب متعارف کرائے جایئں گے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 23 کھرب 35 ارب روپے ہو گا جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 737 ارب روپے ہو گا۔ این ایف سی کے تحت صوبوں کو وفاقی ٹیکس محاصل سے 1421 ارب روپے دیئے جایئں گے۔ دفاعی بجٹ کی مد میں 545 ارب روپے مختص کئے جایئں گے۔ قرض اور سود کی ادائیگی کیلئے 933 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، سبسڈی کی مد میں 180 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبوں کو گرانٹس کی مد میں 57 ارب روپے دیئے جایئں گے۔

وفاقی ترقیاتی بجٹ کی مد میں 360 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، آئندہ مالی بجٹ خسارے کا ہدف 1ہزار 15ارب تجویز کیا گیا ہے۔ حکومت آئندہ سال 874 ارب روپے کے ملکی قرضے لینے کا ارادہ رکھتی ہے، نجکاری پروگرام آئندہ سال منجمد رکھنے کی تجویز ہے اور اس مد میں آمدن صفر رکھی گئی ہے۔ پنشن کی مد میں آئندہ سال 147 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت کے اخراجات کی مد میں 240 اب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے تاہم اس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد ردوبدل کا امکان ہے جسکی منظوری وفاقی کابینہ یکم جون کو دے گی۔

تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کے پانچ سلیب تیار کر لئے گئے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چار لاکھ کی ٹیکس چھوٹ کا فائدہ تمام سلیب پر لاگو کرنے کی تجویز ہے، نئے سلیب سے تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں ایک ہزار سے پندرہ ہزار روپے ماہانہ ریلیف مل سکے گا۔ پہلے سلیب میں چار لاکھ روپے ماہانہ تک کی آمدن ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہوگی۔ دوسرا سلیب چار لاکھ سے ساڑھے سات لاکھ ہوگا اور ساڑھے تین لاکھ کی آمدن پر پانچ فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ تیسرا سلیب ساڑھے سات لاکھ سے پندرہ لاکھ سالانہ آمدن پر مشتعمل ہوگا اور اس میں 17500 فکس سالانہ انکم ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ پانچ لاکھ سے اوپر کی آمدن پر دس فیصد الگ سے ٹیکس لاگو ہوگا۔ چوتھا سلیب پندہ لاکھ سے 25 لاکھ روپے سالانہ آمدن کیلئے ہوگا۔ جس میں 92500 سالانہ فکس ٹیکس کے علاوہ دس لاکھ سے اوپر کی آمدن پر پندرہ فیصد ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز ہے۔

پانچواں اور آخری سلیب 25 لاکھ اور اس سے اوپر کی سالانہ آمدن کیلئے تیار کیا گیا ہے، اس سلیب میں آنے والوں پر242000 سالانہ فکس ٹیکس کے علاوہ 25 لاکھ سے اوپر کی آمدن پر 20 فیصد ٹیکس بھی عائد ہوگا۔ نئے پانچ سلیب پہلے سے لاگو سترہ سلیب کی جگہ لیں گے۔ تنخواہوں، پنشن اور الاوئنسز میں اضافہ کی مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ جن میں بیس فیصد، 25 فیصد اور 30 فیصد شامل ہیں۔ بیس فیصد اضافے کیلئے 46 ارب، 25 فیصد کیلئے57ارب اور30 فیصد اضافے کیلئے 69 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، 65 ایڈہاک ریلیف کو بھی تنخواہ میں ضم کرنے کی تجویز تیار کر لی گئی ہے۔ جس سے 8 ارب روپے کا اضافی بوجھ آئے گا۔ ہاوس رینٹ کی مد میں 13 ارب جبکہ میڈیکل و کنونس الاوئنس کا بوجھ 1.5 ارب روپے آئے گا۔

خبر کا کوڈ : 166951
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش