0
Wednesday 4 Jul 2012 02:05

نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ ہو چکا ہے، قمرزمان

نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ ہو چکا ہے، قمرزمان
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیراطلاعات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیرخارجہ نے کمیٹی کو امریکی حکام سے ہونے والی گفتگو سے آگاہ کیا ہے۔ پاکستان نے افغانستان میں استحکام کے لیے نیٹو سے تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہیں۔ دفاعی کمیٹی نے نیٹو سپلائی کیلئے ٹرانزٹ فیس نہ لینےکا فیصلہ کیا ہے۔ نیٹو سپلائی کیلئے ٹرانزٹ فیس پہلے لی تھی نہ اب لیں گے۔ قمرزمان کائرہ نے کہا کہ کميٹی نے پاکستانی تحفظات پر امريکا سے بات کرنے کیلئے کہا ہے اور پاک امريکا تعلقات کو ملک کی سالميت اور خودمختاری سے مشروط قرار دیا ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی خود مختاری ميں مدد چاہتا ہے۔ امريکا کے سيکريٹری اسٹيٹ نے سلالہ حملے پر معافی مانگی ہے۔ سپلائی میں مہلک ہتھیار لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قمرزمان کائرہ نے کہا کہ سلالہ حملے جیسا کوئی اور واقعہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ہیلری کلنٹن کے بیان کے پابند نہیں، پاکستان خطے میں دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے افغانستان میں امن ہونا ضروری ہے۔ نیٹو سپلائی کے معاملے پر بہت سے لوگ ڈگڈگی بجائیں گے۔ اعتراض کیا جائے گا کہ نیٹو سپلائی کے بدلے پیسے کیوں نہیں لیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی معافی کو بہت بڑی فتح قرار نہیں دیتے، جذباتیت کا نعرہ لگانے والے پیسوں کے ساتھ تعلقات کو تول رہےتھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ قومی وقارکے منافی ڈیل نہیں کر رہے۔ وزیراعظم نے مناسب سمجھا تو نیٹوسپلائی کا معاملہ کابینہ میں لے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 176516
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش