0
Monday 30 Jul 2012 15:06

آئی ایس آئی کے سربراہ تین روزہ پیشہ ورانہ دورے پر کل امریکہ جائیں گے

آئی ایس آئی کے سربراہ تین روزہ پیشہ ورانہ دورے پر کل امریکہ جائیں گے
اسلام ٹائمز۔ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کل منگل کو تین روزہ دورے پر امریکہ روانہ ہونگے۔ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام اپنے دورے کے دوران سی آئی اے کے سربراہ ڈیوڈ پیٹریاس سے اہم مذاکرات کرینگے، پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ دوطرفہ پیشہ ورانہ دورہ ہو گا۔ پاکستان کے ایک سکیورٹی عہدیدار کے مطابق دونوں عہدیدار دہشت گردی کیخلاف تعاون اور خفیہ معلومات کے تبادلے پر بات چیت کریں گے۔ سکیورٹی عہدیدار کے مطابق جنرل ظہیر الاسلام ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کرینگے اور اس بات پر بھی زور دینگے کہ پاکستان کو ایسے وسائل مہیا کئے جائیں کہ پاکستان خود شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کرے۔

امریکی حکام سے ملاقات میں نیٹو سپلائی روٹ کی بحالی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور دیگر امور پر بھی بات چیت کرینگے یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک کے انٹیلی جنس سربراہان ایبٹ آباد آپریشن کے بعد پہلی بار ملیں گے اور آئی ایس آئی کے لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کی ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کے بعد سی آئی اے کے سربراہ سے بھی پہلی ملاقات ہے تاہم دونوں ممالک کی میڈیا رپورٹس میں پاک امریکہ انٹیلی جنس سربراہان کی ملاقات سے ایسی توقعات وابستہ کی جا رہی ہیں جن کا ایک ملاقات میں طے پانا ممکن نہیں۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ میں یہ دعویٰ کیا جا رہا کہ جنرل ظہیر الاسلام ڈیوڈ پیٹریاس سے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ دہرائیں گے۔ دریں اثناء امریکی ذرائع ابلاغ میں یہ رپورٹیں آ رہی ہیں کہ امریکہ پاکستان پر ڈرون حملے بند کرنے کا معاملہ تسلیم نہیں کرے گا بلکہ سی آئی اے کے سربراہ اپنی توجہ اس نقطے پر مرکوز رکھیں گے پاکستانی کی حدود سے افغانستان میں حملے بند ہونے چاہیں ا ور امریکہ اپنا یہ الزام دہرائے گا کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیاں قبائلی علاقوں میں موجود شدت پسندوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں اسی طرح پاکستان کو بھی افغانستان کی حدود سے حملوں کی شکایات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 183459
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش