اسلام ٹائمز۔ نیویارک میں اردن کے وزیر خارجہ "ایمن الصفدی" نے اپنے ایرانی ہم منصب "حسین امیر عبداللهیان" سے ملاقات کی۔ اس دوران ایمن الصفدی نے کہا کہ اس وقت ہمارے خطے کو پہلے کی نسبت زیادہ نارملائز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم نفسیاتی حربے استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی توجہ غزہ کے موضوع سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس امر کی جانب زور دیا کہ اُردن پُرعزم ہے کہ اسرائیل، غزہ کی صورت حال کے دوران ہماری فضائی حدود کا غلط استعمال نہ کرے۔ واضح رہے کہ حسین امیر عبداللهیان اور اُن کے اردنی ہم منصب کے درمیان ملاقات گزشتہ شب انجام پائی۔ کیونکہ اس وقت دونوں رہنماء سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ میں موجود ہیں۔
گزشتہ شب انجام پانے والی اس ملاقات میں حسین امیر عبداللہیان نے دمشق میں اپنی سفارتی عمارت پر اسرائیل کے حملے پر اپنے ردعمل کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی منہ توڑ جوابی کارروائی بین الاقوامی قوانین اور اپنے جائز دفاعی حق کے مطابق تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری عسکری کارروائی بہت نپی تُلی تھی۔ ہم نے فقط اُسی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے دمشق میں ہماری سفارتی عمارت پر حملے کے لئے اسرائیل کے F35 جہاز اڑے تھے۔ بنیادی طور پر اسرائیل میں ہمارے دو اہداف تھے جنہیں ہم نے بخوبی نشانہ بنایا۔