0
Wednesday 5 Sep 2012 04:19

بلدیاتی الیکشن عدالت اور اتحادیوں کو چکما دینے کی کوشش ہے، لیاقت بلوچ

بلدیاتی الیکشن عدالت اور اتحادیوں کو چکما دینے کی کوشش ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ صدر زرداری عام انتخابات سے قبل بلدیاتی انتخابات کا نیا ناٹک رچا رہے ہیں، یہ عدالتوں اور اتحادیوں کو چکما دینی کی کوشش ہے، تاریخ گواہ ہے کہ پی پی نے ہمیشہ عوام کے بلدیاتی حقوق کو غصب کیا ہے، طویل المدتی ٹیکنوکریٹس نظام کا شوشہ بھی چھوڑا جا رہا ہے، اگر آئین ٹوٹا تو قوم کو اکھٹا رکھنا مشکل ہوجائے گا، بلاتاخیر شفاف اور غیر جانبدار عام انتخابات ہی وقت کی آواز ہے، عوام چار کے ٹولے کے دوبارہ مسلط ہونے سے خوف زدہ ہیں، فکر و نظر کی تبدیلی سے آنے والا اسلامی انقلاب ہی ہمارے دکھوں کا مداوا بنے گا، اصل شرط اللہ پر کامل یقین کے ساتھ اقامت دین کی جدوجہد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کلفٹن زون کے تحت منعقدہ عید ملن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سابق سٹی ناظم نعمت اللہ ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع شرقی راجہ عارف سلطان، معروف سماجی رہنما خلیفہ انوار، بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اویس جامعی، لیاقت عبداللہ اور دیگر تاجر حضرات اور معززین شہر بھی موجود تھے۔ عید ملن میں عوام کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ عید جشن نزول قرآن اور اللہ کی طرف سے اپنے فرمانبردار بندوں کے لئے روز سعید ہے، جس طرح رمضان میں اللہ کے احکامات کی بجا آوری سے معاشرے میں تبدیلی نظر آتی ہے اسی طرح اگر ہم مجموعی طور پر احکامات الٰہی کو معیشت، تعلیم، ثقافت اور سیاست پر غلبہ دیں تو اللہ کی برکتوں اور رحمتوں کا نزول یقینی ہے، قتل و غارت گری اور خوف و لالچ کا بازار گرم ہے، معاشرے سے صلہ رحمی کا خاتمہ ہو رہا ہے، حالات اجتماعی توبہ و استغفار کے متقاضی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ تو خوش کن ہے مگر اصل تبدیلی وہی ہے جو خیر کا ذریعہ بنے اور زندگی کے معمولات میں قرآن و سنت کے احکامات کی بالادستی سے آئے، تب ہی پاکستان اپنے قیام کے اصل مقصد کو پا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کی صورت میں ایک بڑا چیلنج درپیش ہے، ترقی کیلئے سائنس و ٹیکنالوجی کا فروغ بہت ضروری ہے مگر اس کے ذریعے بچوں اور نوجوان نسل سے اسلامی اقدار اور تہذیب چھین کر مغرب کا پلید کلچر اپنانے نہیں دے سکتے، گھروں کو قرآن و سنت کی تعلیمات سے منور ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہی کا نقشہ پیش کر رہی ہے، حکمرانوں کے اللے تللے قومی خزانے کو تباہ کر رہے ہیں، کرپشن مافیا، نااہلیت اور قرضوں کی لعنت نے معیشت کو کھوکھلا کر دیا ہے، بجلی بحران اور سود کی شرح نے صنعت کا پہیہ روکا ہوا ہے جبکہ امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ کسی کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر نعمت سے مالا مال ہے مگر بد انتظامی اور کرپشن نے ملک کو تباہ کردیا ہے، کشکول اور قرضے سے مدد نہیں ذلت ملتی ہے، پاکستان کو غیر ترقیاتی اخراجات کے خاتمے اور امانت و دیانت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی غلامی لعنت بن گئی ہے، 12 سالوں میں ہم نے ڈالرز کی لالچ میں مسلمان بھائیوں کے قتل عام میں ساتھ دیا جس سے ہمیں 95 ارب ڈالر اور 42 ہزار جانوں کا نقصان ہوا۔ فوجی آپریشن نے ملک کا حشر نشر کر دیا ہے، پاک فوج عوامی محبت سے محروم ہوگئی ہے، نیٹو سپلائی بحال کی گئی مگر ڈرون حملے جاری ہیں، فرقے کی بنیاد پر قتل و غارت گری پاکستان کو غیر مستحکم ثابت کرکے ایٹمی طاقت پر قبضہ کرنا اصل ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی جو منی پاکستان اور غریب پرور شہر ہے آج ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، فطرے جیسی عبادت کو بھی برباد کردیا گیا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے قاتلوں اور بھتہ خوروں کی سرپرستی کرکے کراچی کی ناجانے کونسی خدمت کی ہے؟ ضرورت اس بات کی ہے کہ دین و وطن سے محبت کرنے والی دیانت دار قوتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوں تاکہ بے دریغ قتل اور بھتہ خوری کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے کیونکہ کراچی میں امن ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ جس فیصلے کی وجہ سے یوسف گیلانی رخصت ہوئے، راجا پرویز اشرف کے پاس اس پر عمل درآمد کے سوا کوئی چارہ نہیں ورنہ وہ بھی اسی انجام سے دوچار ہونگے، الیکشن کا اعلان ہوتے ہی نظریاتی جماعتوں کو ایک نکتے پر متحد ہوکر قوم کے اعتماد کو بحال کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 192852
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش