0
Sunday 9 Sep 2012 23:27

کرشنا کا دورہ پاکستان مکمل، دو طرفہ تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل پرنے پر اتفاق

کرشنا کا دورہ پاکستان مکمل، دو طرفہ تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل پرنے پر اتفاق

رپورٹ: نذیر علی ناظر

اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے واپس نیو دہلی پہنچ گئے ہیں۔ اپنے دورے کا آخری مرحلے میں انہوں نے تاریخی شہر لاہور میں مصروف دن گذارا۔ اس دوران انہوں نے گورنر پنجاب اور وزیر اعلٰی پنجاب سے ملاقات کے بعد تاریخی مقامات کی سیر بھی کی۔ وہ کہتے ہیں کہ بھارت پاکستان کو مستحکم اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے۔ 

بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا ایک روزہ دورے پر صوبہ پنجاب کے دارالحکومت اور تاریخی شہر لاہور میں پہنچے تو وزیر مہمانداری چودھری عبدالغفور نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تیسری بار پاکستان آنے والے ایس ایم کرشنا نے دو طرفہ تعلقات میں اعتماد سازی کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کے جمہوری ادوار حکومت کے دوران بھارت کے پاکستان سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاک بھارت مذاکرات کو مثبت انداز میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے ساتھ ملاقات میں ویزہ پالیسی سیمت مختلف اہم امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے پاکستانی قیادت سے ہونے والی ملاقات کو مثبت قرار دیا ہے۔ 

گورنر ہاوس:
بعدازاں بھارتی وزیر خارجہ نے گورنر ہاوس میں گورنر سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 
ایٹمی قوتیں، نفرتوں کی متحمل نہیں:
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں اور نفرتوں کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اَمن سے ہی خوشحالی آئے گی۔ گورنر نے کہا کہ دونوں ممالک کی نوجوان نسل اب محبت اور اَمن کے پیغام کو پھیلانا، بڑھانا اور اس کو آگے لے جانا چاہتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تعلیمی فوائد سے فائدہ حاصل کرنا چاہئے اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان طلباء اور اساتذہ کے وفد کے تبادلے ہونے چاہئیں تا کہ تعلیمی تجربات سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔ 

مسئلہ کشمیر:
گورنر پنجاب نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام اہم ایشوز کو مذاکرات اور باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ مل بیٹھ کر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کو دہشت گردی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے جبکہ اس کے خاتمے سے ہی خطے میں خوشحالی اور مضبوطی آسکتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور چہرہ نہیں یہ عناصر انسانیت کے دُشمن ہیں ۔ گورنر نے کہا ہمارا مذہب تو اَمن کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ویزہ پالیسی میں نرمی کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ اُن کا  کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک کے عوام میں زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی پیدا ہو گی۔ 

مذاکرات میں تسلسل ضروری:
اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے پائیدار حل کے لئے زیادہ سے زیادہ ملاقاتوں اور رابطوں کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ تیسری بار پاکستان آئے ہیں جبکہ مذاکرات بہتری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ مسائل ایک ملاقات سے حل نہیں ہوں گے اس کے لئے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کا تسلسل برقرار رہنا چاہئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام اور وزیر اعظم بھی چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خوشگوار رہیں تا کہ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئیں ۔ 
 
ایوان وزیراعلٰی:
گورنر سے ملاقات کے بعد ایس ایم کرشنا ایوان وزیراعلیٰ گئے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ بعدازاں ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ پاک بھارت ویزہ پالسی میں تبدیلی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر نئی منزلوں کی طرف دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات میں تصفیہ حل طلب معاملات پر بات چیت ہونی چاہیے۔ ماضی کو بھلا کر نئی منزلوں کو دیکھنا ہو گا۔ 

تجارتی فروغ:
اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان سے باہمی تعلقات میں فروغ سے دونوں ممالک بہتری کی راہ پر گامزن ہوں گے۔ باہمی تعلقات اور تجارت میں فروغ میں بہتری آئے گی۔ بھارتی مہمانوں کے لئے وزیراعلٰی ہاوس میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ 

تاریخی مقامات کی سیر:
بھارتی وزیر خارجہ کو لاہور کے تاریخی مقامات کی سیر بھی کروائی گئی۔ ایوان وزیر اعلیٰ سے ظہرانے کے بعد بھارتی وفد نے داتا دربار پر حاضری دی۔ اس دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ ایس ایم کرشنا نے مینار پاکستان کا بھی دورہ کیا اور اس پر تحریر مختلف زبانوں میں برصغیر میں علیحدہ وطن (پاکستان) کی قرارداد میں خاصی دلچسپی لی۔ بھارتی وزیر خارجہ پنجاب کے سکھ حکمران رنجیت سنگھ کی مڑی پر بھی گئے۔ بعدازاں علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ سے نیو دہلی کے لئے بھارتی وزیر خارجہ اپنے وفد کے ہمراہ روانہ ہوئے۔

خبر کا کوڈ : 194088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش