0
Monday 3 Dec 2012 01:31

سنی اتحاد کونسل نے ق لیگ کے بعد پیپلز پارٹی سے اتحاد کر لیا

سنی اتحاد کونسل نے ق لیگ کے بعد پیپلز پارٹی سے اتحاد کر لیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل نے آئندہ انتخابات ملکر لڑنے پر اتفاق کرتے ہوئے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ اور دیگر معاملات پر بات چیت کو آگے بڑھانے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل دہشت گرد ی کی مخالف اور طالبانائزیشن کی مزاحمت کرنے والی دیگر جماعتوں کیساتھ مذاکرات کر کے گرینڈ الائنس بنانے کی کوششوں اور انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو روکنے، قومی یکجہتی کو فروغ اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے مشترکہ سیاسی جدوجہد کرنے پر بھی متفق ہو گئی ہیں۔

پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما ووفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کی قیادت میں چاررکنی وفد نے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم اور دیگر سے کونسل کے مرکزی دفترگلبرگ میں اہم ملاقات کی ۔قمر زمان کائرہ کی قیادت میں آنیوالے وفد میں پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر و وفاقی وزیرمنظور وٹو،مرکزی رہنما منیر احمد خان اور علماء ونگ کے مولانا یوسف اعوان شامل تھے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی طرف سے حاجی حنیف طیب، طارق محبوب، پیر فضیل ایازقاسمی،پیر خالد سلطان،اطہر القادری،مفتی حسیب قادری، نواز کھرل، الحاج سرفراز تارڑ نے صاحبزادفضل کریم کی معاونت کی ۔

پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے درمیان ایک گھنٹہ سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال،آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ ، کراچی اور بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال، مزارات پر خود کش دھماکوں، فرقہ وارانہ کشیدگی سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اتحاد کو مزید مضبوط کرنے کیلئے مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھے جائیں گے جبکہ پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل دہشت گردی کی مخالف اور طالبانائزیشن کی مزاحمت کرنے والی دیگر ہم خیال جماعتوں سے مذاکرات کر کے گرینڈ الائنس بنانے کی کوشش کریں گی ۔

بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ صوفیائے کرام کی دھرتی سندھ میں پاکستان کا پرچم جلانے والی قوم پرست جماعتوں کا آئندہ انتخابات میں ملکر مقابلہ کیا جائیگا اور انہیں شکست دی جائے گی ۔ ملاقات میںآئندہ انتخابات کے حوالے سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ملاقات کے بعد رہنماؤں نے مشترکہ پریس بریفنگ دی ۔اس موقع پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کی طرف سے یہ پیغام لیکر آئے ہیں کہ دہشت گردی، انتہا پسندی،فرقہ واریت اور دیگر مصیبتوں سے چھٹکارے کیلئے ہماری فکری جدوجہد ایک ہے اوران مصیبتوں سے چھٹکارے کیلئے ہم خیال جماعتوں کے یکجا ہونے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سنی اتحاد کونسل کی قیادت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہماری دعوت پر مثبت رد عمل ظاہر کیا ہے اور ملکر چلنے کیلئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ہے جو دیگر معاملات کے خدوخال کو مشاورت سے طے کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام جماعتیں قرآن و سنت کی روشنی اور نبی کریم (ص) کی ہدایت کے مطابق نظام کے خواہشمند ہیں اور پیپلز پارٹی نے سیاسی و مذہبی جماعتوں سے ملکر یہ کام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ اسلامی افکار کے اجراء کے بغیر دہشت گردی ، فرقہ واریت کے عفریت سے نہیں نمٹا جا سکتا ۔

منظور وٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صاحبزادہ فضل کریم نے جس جرات اور بہادری کیساتھ دہشت گردی کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز بلند کی ہے اس پر پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ ڈیسک بجائے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کی قیادت میں دہشت گردی اور اسکے اثرات کو زائل کرنے کے لئے نبرد آزما ہے اور پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل اس کے لئے ایک سوچ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم انہیں ساتھ لیکر چلیں گے اور کامیابی حاصل کریں گی اور انہیں مکمل عزت و احترام دیں گے ۔

قبل ازیں صاحبزادہ فضل کریم نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سنی اتحاد کونسل دو کشتیوں کی سوارنہیں بلکہ پیپلز پارٹی اور (ق) لیگ پہلے ہی اتحادی ہیں اور ہم اسکے اتحاد میں شامل ہوئے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کی طرف سے قمر زمان کائرہ اور منظور وٹو جبکہ سنی اتحاد کونسل کی طرف سے صاحبزادہ فضل کریم اور حاجی حنیف طیب پر مشتمل کمیٹی تشکیل پائی ہے جس میں دونوں اطراف سے مزید دو، دو اراکین کو شامل کیا جائیگا جو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ اور دیگر معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 217319
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش