0
Monday 15 Mar 2010 11:55

غیر ملکی پالیسیوں پر ہمارا موقف ایک جیسا ہے،طالبان پنجاب پر حملے نہ کریں،شہباز شریف

غیر ملکی پالیسیوں پر ہمارا موقف ایک جیسا ہے،طالبان پنجاب پر حملے نہ کریں،شہباز شریف
لاہور:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں انتہا پسندی اور عسکریت پسندی نے جنرل پرویز مشرف کے غلط اقدام کی وجہ سے جنم لیا جس کے نتیجے میں آج پورا پاکستان اس میں جھلس رہا ہے،وسائل محرومیوں کے خاتمے کیلئے استعمال نہ کئے گئے تو عوام ایسا انقلاب لائیں گے جس سے سب کچھ خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیگا، جمہوریت عوام کو ریلیف دینے کا نام ہے،پارلیمنٹ 17 ویں ترمیم کا خاتمہ نہیں کرسکی پھر بھی اس کو چلنا چاہئے، سترہویں ترمیم کے خاتمے سے پہلے صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب نہ کریں،ن لیگ غیر ملکی ڈکٹیشن قبول نہیں کرتی،ہم امریکا سمیت اغیار کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہیں اور طالبان کا موقف بھی یہی ہے اسلئے طالبان پنجاب پر حملے نہ کریں۔ 
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ گڑھی شاہو لاہور میں مفتی محمد حسین نعیمی کی یاد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اغیار کی ڈکٹیشن قبول کرنے سے انکار کیا اور مشرف کے سامنے ڈٹ گئے،طالبان کا بھی یہی موٴقف ہے تو پھر انہیں پنجاب میں دہشت گردی کی حرکتیں نہیں کرنی چاہئیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب سے مشرف کیخلاف پالیسیوں کا انتقام لیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ علماء نے تشدد اور عسکریت پسندی کے خلاف راستہ نہ نکالا تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ ان کی امریکا سے لڑائی نہیں۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کے لئے اغیار کے اشاروں پر بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا اور اغیار کے سامنے سر جھکا دیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آج جتنی اتحاد و یگانگت کی ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔اگر وسائل عوام کی محرومیوں کے خاتمے اور انہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر صرف نہ کئے گئے تو عوام اپنی طاقت سے ایک ایسا انقلاب برپا کریں گے جس میں سب کچھ خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت عوام کے مسائل کا حل،انصاف کا بول بالا اور عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے کا نام ہے اور اگر یہ نظام عوام کو ریلیف کی فراہمی کا ذریعہ نہیں بنتا تو پھر اس جمہوریت اور نظام سے عوام کو کوئی سروکار نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پارلیمنٹ مشرف دور کی ترامیم کو ابھی تک ختم نہیں کر سکی،لیکن اسی پارلیمنٹ نے رسوائے زمانہ این آر او کو تسلیم نہیں کیا اور اگر یہ بل پارلیمنٹ میں پیش ہونے کے بعد منظور ہو جاتا تو پارلیمنٹ پر لگنے والے اس داغ کو کبھی نہیں دھویا جا سکتا تھا۔
 انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) نے ایسے احتساب بل کی بھی بھرپور مخالفت کی جس کا مقصد کرپشن پر پردہ ڈالنا تھا۔انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے باوجود بھی پارلیمنٹ 17 ویں ترمیم کا خاتمہ نہیں کر سکی اور اس حوالے سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری نہیں کی گئی پھر بھی پارلیمنٹ کو کام کرنے کا موقع ملنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ قائد مسلم لیگ ( ن ) محمد نواز شریف نے بھی صدر زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ جب تک 17 ویں ترمیم کا خاتمہ نہ ہو جائے تو وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی زحمت نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے کیری لوگر بل پر بھی جاندار موٴقف اختیار کیا اور واضح کیا کہ پاکستان کی خود مختاری،قومی سلامتی اور بقاء کی قیمت پر کیری لوگر بل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ 
قبل ازیں جامعہ نعیمیہ کے مہتمم ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد حسین نعیمی مرحوم اور شہید ڈاکٹر سرفراز حسین نعیمی کی دینی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
خبر کا کوڈ : 22024
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش