0
Monday 4 Feb 2013 12:51

علماء و طلباء کے قتل پر مولانا فضل الرحمن نے سوائے بیان بازی کے کچھ نہیں کیا، مفتی زرولی خان

علماء و طلباء کے قتل پر مولانا فضل الرحمن نے سوائے بیان بازی کے کچھ نہیں کیا، مفتی زرولی خان
اسلام ٹائمز۔ جامعہ احسن العلوم کے مہتمم مفتی زرولی خان نے کہا ہے کہ حکومت علماء کے قتل پر ہوش کے ناخن لے، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی حرکت میں آئیں اور آئی جی سندھ کو فی الفور برطرف کریں۔ اس وقت صورتحال خراب ہے، یہ نہ ہو کہ ہمارے طلبہ ہمارے کنٹرول سے باہر نکل جائیں۔ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اہل مدارس اس طرح کے واقعات کے بعد دین سیکھنے اور سکھانے کا کام چھوڑ دیں گے تو وہ احمق ہے۔ ہم مر اور کٹ سکتے ہیں لیکن رسول اللہ کا درس دینا نہیں چھوڑ سکتے۔ علمائے کرام کی شہادت کو ہم قومی سانحہ سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہراہ فیصل پر جاں بحق ہونے والے علماء کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کیا۔

مفتی زرولی خان نے کہا کہ شہر میں علمائے کرام، محدثین، مدارس کے طلبہ و اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ روکنے کیلئے مولانا فضل الرحمن سمیت مذہبی جماعتوں کے عمائدین، وفاق المدارس کے رہنماؤں نے ماسوائے بیانات کے کچھ نہیں کیا۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے انتظامیہ پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔ اگر ایسا ہوتا تو شارع فیصل پر دن دہاڑے علمائے کرام کے قتل کی سفاکانہ واردات نہ ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ جامعتہ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن بھی اپنے محدثین اور علما کی شہادتوں کے باوجود سڑکوں پر آنے کو تیار نہیں حالانکہ اس سفاکانہ واقعے کے خلاف ان کو اپنے جائز غم و غصے کا اظہار کرنا چاہیے تھا۔

مفتی زرولی نے کہا کہ قرآن و سنت اور اسلامی جہاد کے قدر دانوں کو طالبان کہتے ہیں۔ اگر طالبان ہمیں مغربی حملوں سے بچانے والے ہیں تو قابل احترام ہیں لیکن یہ اگر اسلام اورمسلمان کے دشمن یا ان کا کوئی اور مطمع نظر ہے تو ہم ان سے بیزار ہیں اور ان کی مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے حکمرانوں سے شہر میں جاری علمائے کرام کے قتل کے سلسلے کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے جاں بحق ہونے والے علماء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔
خبر کا کوڈ : 237036
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش