0
Saturday 9 Feb 2013 23:21

حکومت بےبس ہے اور ملک کی باگ ڈور کسی اور کے پاس ہے، علامہ ساجد نقوی

حکومت بےبس ہے اور ملک کی باگ ڈور کسی اور کے پاس ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ اس وقت ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ جس کی وجہ سے صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے۔ وہ بیگناہ لوگوں کا ملک کے اندر قتل عام، ٹارگٹ کلنگ، بسوں سے لوگوں کو اتار کر شناخت کرکے مارنا اور پھر حکومت کی طرف سے بےبسی کا عالم ہے۔ نہ تو لوگوں کو حقائق بتائے جا رہے ہیں کہ مارنے والے لوگ کون ہیں، اتنے طاقتور کیسے ہیں کہ جنہوں نے ریاست کے اندر ایک ریاست قائم کر رکھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ٹیکسلا میں کریمہ اہلبیت (س) سیمینار کے موقع پر ''اسلام ٹائمز'' سے بات کرتے ہوئے کیا۔

قائمقام صدر ملی یکجہتی کونسل نے کہا کہ اس ملک میں قانون، آئین اور ریاست نام کی کوئی شے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت پر زیادہ تنقید نہیں کرتا اور سمجھتا ہوں کہ وہ بےبس ہیں۔ جو لوگ حکومتوں کے خلاف نعرے لگاتے ہیں اور نازیبا بات کرتے ہیں میں انہیں روکتا ہوں۔ چونکہ حکومت بےبس ہے اور ملک کی باگ ڈور کسی اور کے پاس ہے۔ اس لئے میں ریاست پر سوالیہ نشان لگاتا ہوں۔ میرا سوال پاکستان کی ریاست سے ہے کہ وہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کیا اقدامات کر رہے ہیں۔ ابھی تک کچھ نہیں ہوا، نہ حقائق بتائے گئے نہ مجرم گرفتار ہوئے، یہ گرفتاریوں کی بات کرنا سب ڈرامے ہیں۔ گرفتار ہونے والے کو آج تک قوم اور میڈیا کے سامنے نہیں لایا گیا۔ آج تک کسی دہشت گرد کو سزا نہیں ہوئی۔

حکومتوں کی بےبسی یا بدنیتی کہا جائے کہ سزائے موت کے خاتمے کی بات کی جا رہی ہے۔ میں دوسرے مجرموں کے حوالے سے بات نہیں کرتا۔ آٹھ ہزار سزائے موت کے قیدی ہیں جن کی سزائے موت کی اپیلیں طے ہو چکی ہیں۔ جن میں سے چھ ہزار پنجاب میں ہیں۔ میں ان کے بارے میں بھی نہیں بات کرتا، میں ان میں صرف اڑسٹھ کی بات کرتا ہوں۔ جن کی اپیلیں سپریم کورٹ سے مسترد ہو چکی ہیں۔ سزائے موت کنفرم ہو چکی۔ کون سی قوت ہے جس نے روکا ہوا ہے ان کی فائلیں اسلام آباد کی میز پر پڑی ہوئی ہیں۔ ہم انشاءاللہ اس سزائے موت کے خاتمے کو روکیں گے۔ پارلیمنٹ ہو یا کوئی اور ہم کسی کو ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ پہلے مقتولوں کا فیصلہ کرو، اتنے بیگناہ لوگ جو شہید ہوئے ان کے ورثاء کو ان کا انتقام دو پھر سزائے موت ختم کرنے کی بات کرو۔
خبر کا کوڈ : 238459
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش