0
Tuesday 19 Feb 2013 07:19

سیاسی جدوجہد یا مذاکرات کافی نہیں بلکہ عسکری جدو جہد لازمی ہے، صلاح الدین

سیاسی جدوجہد یا مذاکرات کافی نہیں بلکہ عسکری جدو جہد لازمی ہے، صلاح الدین
اسلام ٹائمز۔ سید صلاح الدین نے محمد افضل گورو کی میت کی واپسی کیلئے بھیک نہ مانگنے کی اپیل کرتے ہوئے واضح کیا کہ صرف سیاسی جدوجہد یا مذاکرات مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے کافی نہیں، انہوں نے عسکری جدوجہد کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اور عوامی تحریک کیلئے جملہ مزاحمتی قیادت کو مشترکہ پروگرام مرتب کرنا چاہیے، مرحلہ وار طور جدوجہد چلانے کی تلقین کرتے ہوئے حزب المجاہدین کے سپریمو نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ محمد افضل گورو کی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک کو ایک نئی جلا بخشی ہے، صلاح الدین نے کہا کہ بھارت کی جوڈیشری خفیہ اداروں اور حکومتی ذمہ داروں کے اثر و رسوخ میں رہ کر فیصلے سناتی ہے اور بالخصوص جب ایسے معاملات کشمیریوں سے تعلق رکھتے ہوں، متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے محمد افضل گورو کی پھانسی کو  عدالتی قتل قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ حملے میں ملوث قرار دینے کے بعد تمام قانونی اور عدالتی طریقوں کو بالائے طاق رکھا گیا۔
 
سید صلاح الدین نے مرحوم کی میت کی واپسی کیلئے بھارتی حکومت سے بھیک نہ مانگنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کو جو مقام اور رتبہ حاصل ہوا، اُس کے چلتے میت کیلئے درخواست کرنا زیب نہیں دیتا، جہاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ بھارت کی عدلیہ اور سرکاری مشینری کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ اور صدر ہند کے ہاتھ بھی شہید افضل گورو کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور ہمیں ان خون آلود ہاتھوں سے میت کی واپسی کی درخواست نہیں کرنی چاہیے، تاہم سید صلاح الدین نے اس بات پر زور دیا کہ محمد افضل گورو کی میت اور محمد مقبول بٹ مرحوم کے باقیات کی حوالگی اور واپسی کیلئے کشمیری عوام کو جدوجہد جاری رکھنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو اپنے اس منصفانہ مطالبے کو لیکر عوامی تحریک میں شدت لانی چاہیے نہ کہ وہ بھارت کے سامنے ہاتھ پھیلائیں۔
خبر کا کوڈ : 240711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش