0
Monday 25 Feb 2013 14:20

بلوچستان میں تخریب کاری اور انسانی ہلاکتوں میں دانستہ چشم پوشی کا ارتکاب کیا جا رہا ہے، منورحسن

بلوچستان میں تخریب کاری اور انسانی ہلاکتوں میں دانستہ چشم پوشی کا ارتکاب کیا جا رہا ہے، منورحسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن کی صدارت میں منصورہ میں ہونے والے جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شورٰی کے اجلاس میں بلوچستان کی صورتحال پر بحث کے بعد متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں حکومت بلوچستان کی نااہلی، مجرمانہ غفلت، بدعنوانی کے فروغ اور عوام کے تحفظ میں ناکامی کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عوام کو امن، عدل و انصاف اور روزگار کی فراہمی کے عادلانہ اقدامات کرے اور آئندہ انتخابات کے لیے ایسا سازگار ماحول تیار کرے جس میں لوگ اپنی مرضی کے نمائندوں کا آزادانہ انتخاب کر سکیں۔ اگر بلوچستان میں انتخابات کے مواقع سبوتاژ کیے گئے تو اس کے نتیجہ میں صرف بلوچستان ہی نہیں بلکہ پورا ملک بدامنی اور آئینی بحرانوں سے دوچار ہو جائے گا۔ جماعت اسلامی کی مرکزی شورٰی نے واضح کیا کہ بلوچستان میں موجودہ بدامنی اور شورش و کشیدگی عالمی قوتوں کی گریٹ گیم کا حصہ ہے۔
 
سید منورحسن نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے فرائض سے عہدہ برأ نہیں ہوسکتی نہ ہی ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں محض سنسنی خیز انکشافات کرکے اپنی فرض شناسی ثابت کر سکتی ہیں بلکہ ان پر یہ فرض عائد ہوتاہے کہ وہ ہر طرح کے تخریبی عناصر کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کریں اور قانون کے ذریعے انہیں عبرت کا نشان بنادیں۔ مجلس شورٰی یہ سمجھتی ہے کہ بلوچستان میں تخریب کاری اور انسانی ہلاکتوں میں دانستہ چشم پوشی کا ارتکاب کیا جارہاہے۔ یہ طرز عمل نہ صرف پیشہ وارانہ رویے کے خلاف ہے بلکہ ملکی سلامتی کے لیے اٹھائے جانے والے حلف سے بھی کھلا انحراف ہے۔ جماعت اسلامی حکومت وقت کو متوجہ کرتی ہے کہ ایران سے گیس کی درآمد اور گوادر پورٹ کی کامیابی نیز ریکوڈک منصوبے اور ملک کی معیشت میں نہایت اہم کردار کے حامل منصوبے ہیں لہٰذا حکومت سنجیدگی سے ان کی تکمیل اور فروغ پر توجہ دے نیز صوبے میں ایسے حالات پیدا کرنے کے لیے سیاسی و آئینی اقدامات اٹھائے جن کی بدولت اس طرح کے منصوبے کامیاب ہو سکیں اور ان کا فائدہ عوام تک منتقل ہو۔
خبر کا کوڈ : 242401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش