0
Thursday 4 Apr 2013 10:09

نابالغ طالب علم پر سیفٹی ایکٹ عائد، حضرت بل سرینگر میں احتجاجی مظاہرے

نابالغ طالب علم پر سیفٹی ایکٹ عائد، حضرت بل سرینگر میں احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک نابالغ لڑکے کی گرفتاری کیخلاف حضرت بل سرینگر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ مشتعل نوجوانوں نے پولیس پر سنگ باری کی، گرفتار نوجوان کے والدین اور مظاہرین نے بتایا کہ 20 روز قبل زکورہ پولیس نے 16 سالہ کمسن نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی اور عدالت سے ضمانت حاصل کرنے باوجود اُسے رہا نہیں کیا گیا، ادھر شمالی قصبہ سوپور میں بھی نابالغ پر ’پی ایس اے‘ نافذ کرنے کے انکشاف کے بیچ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار نوجوان نابالغ نہیں ہے، زکورہ پولیس نے نوجوان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ نوجوان پولیس کو مختلف کیسوں میں مطلوب تھا، اس دوران حضرتبل میں یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی کہ مذکورہ کمسن نوجوان پر پی ایس اے نافذ کر کے کسی نامعلوم جگہ پر منتقل کیا گیا جس کے دوران مقامی لوگ اور نوجوان کے والدین و رشتہ دار سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے حضرتبل چوک میں احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے دھرنا دیا، ادھر احتجاج کے دوران اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں نے مشتعل ہوکر پولیس پر پتھراو کیا اور گرفتار کمسن نوجوان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا اور مشتعل نوجوانوں کو تتر بتر کرنے کیلئے ان کا تعاقب کیا جس کے نتیجے میں حضرتبل میں کئی گھنٹوں تک صورتحال کشیدہ رہی جبکہ حضرتبل میں ٹریفک کی آمدورفت بھی بُری طرح سے متاثر ہوئی جس دوران مسافر گاڑیوں کے ساتھ ساتھ نجی گاڑیوں کو متبادل روٹ اختیار کرنا پڑا، گرفتار نوجوان کے والد نے بتایا کہ اگر چہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سرینگر نے 25 مارچ 2013ء کو ان کے بیٹے کی رہائی کے حق میں ضمانت فراہم کی تاہم اس کے باوجود بھی اُس کے بیٹے کو رہا نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے رہائی کے احکامات صادر ہونے کے باوجود اُن کے بیٹے کو پابند سلاسل رکھا گیا، انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ بائیز مڈل اسکول گوثو زون گلاب باغ کی پیدائشی سرٹیفکیٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کا بیٹا نابالغ ہے اور اُس پر پی ایس اے کا اطلاق نہیں ہوسکتا ہے، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے پر پی ایس اے کا اطلاق کر کے نامعلوم جگہ پہنچایا گیا ہے کیونکہ پولیس سے رابطہ قائم کرنے کے باوجود اُس کا کہیں کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 251302
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش