0
Friday 28 Jun 2013 22:49

نون لیگ سے معاہدہ ہوا تھا کہ چیف جسٹس بحالی کے بعد رخصتی پر چلے جائینگے، خورشید شاہ کا انکشاف

نون لیگ سے معاہدہ ہوا تھا کہ چیف جسٹس بحالی کے بعد رخصتی پر چلے جائینگے، خورشید شاہ کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ نون لیگ کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ چیف جسٹس کو بحال کیا جائے گا تو وہ رخصت پر چلے جائیں گے، عدلیہ سب کیلئے برابر انصاف کرے، بھٹو قتل کیس عدالت لے گئے لیکن وہ سنا ہی نہیں جا رہا، نواز شریف کو سوئس کیسز معاملے پر کمیٹی نہیں بنانی چاہیئے تھی۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ججز بحالی کے حوالے سے مسلم لیگ نون کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ چیف جسٹس کو بحال کیا جائے گا تو وہ رخصت پر چلے جائیں گے، پیپلز پارٹی کو چیف جسٹس کی بحالی پر اعتراض نہیں تھا، عدلیہ کا روز روز قتل نہیں کرنا چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو سوئس کیسز پر کمیٹی نہیں بنانی چاہیے تھی، معاملہ عدالت میں ہے عدالت میں ہی فیس کرتے۔ عدلیہ کو ایسا انصاف کرنا چاہئے کہ لگے انصاف سب کیلئے برابر ہے، وہ بھٹو قتل کیس عدالت لے گئے لیکن لگتا ہے چیف جسٹس اپنی ریٹائرمنٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی جماعتیں متحد ہونگی تو پارلیمنٹ کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک چیئرمین نیب کیلئے کوئی نام مانگا نہ مشاورت کی گئی۔ محمد میاں سومرو کو چیئرمین نیب لگایا گیا تو وہ متنازعہ ہوسکتے ہیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف بارہ اکتوبر کے بجائے تین نومبر سے کارروائی کرنا ایسے ہی ہے جیسے قتل پر معاف اور لاٹھی مارنے پر سزا دی جائے، ان کا کہنا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تین نومبر کے اقدام میں آرٹیکل چھ کے شواہد ہی نہ ملیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے تاریخی کردار ادا کرتے ہوئے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دیئے، ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں ملکی مسائل کو حل کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے پر اتفاق ہوا، ملکی مفادات کیلئے حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 277679
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش