0
Thursday 1 Aug 2013 19:05
پاکستان اور امریکہ کا اسٹریٹجک مذاکرات دوبارہ شروع کرنیکا اعلان

افغانستان سے مکمل انخلاء نہیں کر رہے، فوج کی تعداد میں کمی ہوگی، جان کیری

پاکستان امریکہ کو افغانستان سے انخلا میں مدد دے گا، سرتاج عزیز
افغانستان سے مکمل انخلاء نہیں کر رہے، فوج کی تعداد میں کمی ہوگی، جان کیری
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان وفود کی سطح کے مذاکرات وزیراعظم آفس میں ہوئے۔ پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم محمد نواز شریف نے کی جبکہ امریکی وفد وزیر خارجہ جان کیری کی سربراہی میں شریک ہوا۔ جان کیری نے وزیراعظم نواز شریف سے ون آن ون ملاقات بھی کی۔ مذاکرات میں پاکستان نے ڈرون حملوں پر تحفظات کا اظہار کیا اور حملوں کی حکمت عملی تبدیل کرنے اور پاکستانی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا۔ دونوں ممالک نے اسٹریٹیجک مذاکرات کی بحالی اور تجارتی حجم گیارہ ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ جان کیری نے امریکی صدر باراک اوباما کی طرف سے نواز شریف کو دورہ امریکہ کی دعوت بھی دی۔

مذاکرات کے بعد مشترکہ میڈیا بریفنگ میں جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ، پاکستان کے ساتھ تعلقات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون سے آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے پاک بھارت تجارتی تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر دونوں ممالک نے تجارت شروع کردی تو دنیا کو اس خطے میں سرمایہ کاری میں کوئی جھجک نہیں ہوگی۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کی راہ میں چھوٹی چیزیں رکاوٹ نہیں بنیں گی۔ پاکستان امریکہ کو افغانستان سے انخلا میں مدد دے گا۔ پاکستان ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ جان کیری نے پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی چیف، لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام سے بھی ملاقات کی اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق، پاکستان اور امریکہ نے اسٹریٹجک مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، مذاکرات آئندہ چھ ماہ میں شروع ہوجائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی پاکستان اور امریکہ کی مشترکہ دشمن ہے، پاکستان کے ساتھ طویل المدتی تعلقات چاہتے ہیں، پرامن اقتدار کی منتقلی ہوچکی ہے، وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات مفید رہی، انتہا پسندی پر قابو پائے بغیر معاشی بحالی ممکن نہیں، پاکستان میں امن افغانستان سے منسلک ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے، امریکی صدر اوبامہ نے وزیراعظم نواز شریف کو امریکہ کے دورے کی دعوت دی ہے، افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے پاکستان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاک امریکہ تعلقات میں بعض امور پر اختلافات ہیں، پاکستان سے بات چیت کا عمل جاری رکھنا چاہتے ہیں، بات چیت سے بہتری آئے گی، دونوں ممالک کے درمیان احترام اور مفادات کی بنیاد پر تعلقات قائم ہیں۔

صحافی کے سوال کہ کیا امریکہ عافیہ صدیقی کو پاکستان کے حوالے کر رہا ہے پر امریکی وزیر خارجہ نے تبصرے سے گریز کیا، تاہم انہوں نے کہا کہ ہم نے آج قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت نہیں کی، دہشت گردی میں ملوث افراد کے متعلق پالیسی واضح ہے، امریکہ ڈرون حملوں کی پالیسی پر عوام میں بات نہیں کرتا، ڈرون حملوں سے متعلق امریکی صدر کی پالیسی واضح ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے اسٹریٹجک مذاکرات آئندہ چھ ماہ میں شروع ہوجائیں گے۔ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں، دہشت گردی کا نیٹ ورک ختم کرنے کیلئے ٹارگٹڈ اسٹریٹجی کی ضرورت ہے، پاکستان امریکہ کو افغانستان سے انخلاء میں مدد فراہم کرے گا، ڈرون حملے پاک امریکہ تعلقات کیلئے نقصان دہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 288849
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش