0
Wednesday 28 Aug 2013 10:08
ہمارا دعویٰ خدمت ہے قیادت نہیں

8 ستمبر کو عزاداروں کی سرزمین ٹیکسلا سے قافلے اسلام آباد کیجانب نکلیں گے، علامہ ناصر عباس جعفری

8 ستمبر کو عزاداروں کی سرزمین ٹیکسلا سے قافلے اسلام آباد کیجانب نکلیں گے، علامہ ناصر عباس جعفری
رپورٹ: این ایچ نقوی

ملکی سالمیت اس وقت خطرے میں ہے۔ وطن اور اہل وطن کا تحفظ اس سرزمین پر علی (ع) والے کر سکتے ہیں۔ ہمارے سیاستدان اور ریاستی ادارے دشمن کے آلہ کار ہیں۔ علاقائی سطح پر عرب ممالک تکفیریوں کی زبردست پشت پناہی کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خمسہ میرج ہال ٹیکسلا میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ یزیدان عصر امریکہ، اسرائیل اور یورپ تشیع کے بدترین دشمن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ استعماری طاقتیں تشیع کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بھی دشمن ہیں۔ ان طاقتوں کے آلہ کار پاکستان کی سالمیت کے دشمن ہیں لیکن مقام افسوس ہے کہ ہمارے سیاستدان دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی گفتگو نہایت مایوس کن تھی۔ وزیرداخلہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے حوالہ سے کنفیوز ہیں۔ عمران خان بھی ڈی آئی خان جیل پر حملہ کے وقت کوئی واضح پالیسی نہ دے سکے۔ دہشت گردوں کے خلاف اٹھنے والے ہر ادارے کو کھوکھلا کر دیا گیا ہے۔ 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جنرل کیانی جس کے ہزاروں جوان دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں مارے جا چکے ہیں، وہ اپنے ضمیر کو کیسے جواب دہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو درندے اہل بیت (ع) کی ناموس کو بازاروں میں لے گئے، کیا وہ ہماری ناموس چھوڑیں گے۔ عزت سے زندگی گزارنے کے لئے منظم و طاقتور بننا پڑے گا۔ پچاس منظم افراد پندرہ سو غیر منظم کو شکست دے سکتے ہیں۔ منظم دشمن کا مقابلہ منظم ہو کر کرنا پڑے گا۔ ایم ڈبلیو ایم قوم کو منظم کرکے طاقتور بنائے گی۔ ہمیں لیڈری نہیں بلکہ شہادت کا شوق ہے۔ ہم خون کی سرخی سے لکھ جائیں گے کہ ہم عارف کے معنوی فرزند ہیں۔ 

ٹیکسلا میں خطاب کرتے ہوئے راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ 8ستمبر کو عزاداروں کی سرزمین ٹیکسلا سے قافلے اسلام آباد کی جانب نکلیں گے۔ ہمارا دعویٰ خدمت ہے قیادت نہیں، قوم کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اس سے قبل شہدائے پاراچنار کے بچوں سے ملاقات کے موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آج زندگی کے بہترین لمحات نصیب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بڑے ایمان کا حامل شخص ہوگا اس کا امتحان بھی اتنا ہی سخت ہوگا۔ مختلف انبیا کرام (ع) سے لیکر خاتم انبیا (ص) تک سب نے تکالیف برداشت کیں۔ رسول اکرم (ص) کہ جن کے لئے کائنات خلق کی گئی، انہیں ماں باپ کی جدائی و محرومی کا درد جھیلنا پڑا۔ شہدائے پاراچنار کے بچوں سے گفتگو کے دوران علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ کربلا میں بھی معصوم بچوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ گرائے گئے لیکن کم سن بچے ثابت قدم رہے۔ انہوں نے کہا کہ شہادت ایک عظیم مرتبہ ہے جس کی آرزو ہر امام و نبی نے کی۔ امام علی (ع) فرمایا کرتے کہ مجھے تلوار کی ضرب سے ہزار ٹکڑے ہو جانا اس موت سے آسان ہے جو بستر مرگ پر آئے۔
خبر کا کوڈ : 296204
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش