0
Wednesday 9 Oct 2013 12:41

گیس منصوبے کے تعمیراتی کام کیلئے ایران سے 2 ارب ڈالر مانگے ہیں، شاہد خاقان عباسی

گیس منصوبے کے تعمیراتی کام کیلئے ایران سے 2 ارب ڈالر مانگے ہیں، شاہد خاقان عباسی
اسلام ٹائمز۔ وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اسلام آباد سمیت پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنوں کو تین ماہ کے لئے گیس بند رہے گی۔ سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے، جس کے بعد گیس پاور سیکٹر کو فراہم کی جائیگی۔ اسکے بعد سی این جی کیلئے گیس نہیں بچے گی۔ انہوں نے کہا کہ نومبر، دسمبر اور جنوری تک سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند رہے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی لاگت 2 ارب ڈار آئیگی، پاکستان میں گیس پائپ لائن کی تعمیر کیلئے ایک ایرانی کمپنی کے علاوہ مقامی کمپنیوں نے بھی بولی دی ہے۔
 
آئی این پی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا ہر سال موسم سرما میں گیس کی طلب بڑھ جاتی ہے جبکہ حکومت کی اوّلین ترجیح گھریلو صارفین اور پاور پلانٹ ہیں، لہذا حکومت نے موسم سرما میں گھریلو صارفین اور پاور پلانٹس کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کیلئے اسلام آباد اور صوبہ پنجاب میں سی این جی سٹیشنوں کو گیس کی فراہمی یکم نومبر تا 31 جنوری معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ عرصہ کے دوران سی این جی سٹیشن وفاقی دارالحکومت اور صوبہ پنجاب میں مکمل طور پر بند رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سسٹم میں اتنی گیس موجود نہیں کہ موسم سرما میں سی این جی اسٹیشنوں کو فراہم کی جاسکے۔ پاکستان، ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پٹرولیم نے کہا پاکستان کی حدود میں گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے ٹینڈر جاری کر دئیے ہیں، جس پر 2 ارب ڈالر لاگت آئیگی۔ 

اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا ایران سے گیس پائپ لائن کا ابتدائی کام مکمل ہوچکا ہے لیکن ہم نے ایران سے کہا ہے وہ تعمیراتی کام کیلئے دو ارب ڈالر فراہم کرے۔ اس مقصد کیلئے بات چیت کی خاطر ہم نے ایک اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے لیکن ایران سے ابھی کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا ایران کے نئے صدر کابینہ کی تشکیل میں مصروف ہیں اور امید ہے یہ اجلاس اس سال بلا لیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر پٹرولیم نے اس منصوبے کیلئے امریکی دباﺅ کی تردید کرتے ہوئے کہا جب سے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت آئی ہے امریکیوں نے کسی سطح پر ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔ جب ان سے پوچھا گیا کیا یہ منصوبہ دسمبر 2014ء تک مکمل ہوجائے گا، جو اس کی ڈیڈ لائن ہے تو انہوں نے کہا یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب ہمارے پاس وسائل ہوں، منصوبے کی تکمیل کا انحصار مالی وسائل اور مشینری پر ہے انہوں نے کہا پائپ لائن کی تعمیراتی لاگت کے حوالے سے ہم نے پاکستانی اور ایرانی کمپنیوں سے بولیاں طلب کی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 309567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش