0
Wednesday 23 Oct 2013 13:18

پاکستان میں انتہا پسندی کے فروغ میں امریکا کا بھی ہاتھ ہے، حسین حقانی

پاکستان میں انتہا پسندی کے فروغ میں امریکا کا بھی ہاتھ ہے، حسین حقانی
اسلام ٹائمز۔ امریکا میں سابق پاکستانی سفیرحسین حقانی کہتے ہیں امریکا کو سب سے بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ وہ امداد دے کر پاکستان کو اپنی مرضی کے مطابق چلاسکتا ہے۔ امریکی اخبار کو انٹرویو میں انہوں نے اس بات کو جزوی طور پر درست قرار دیا کہ جب کبھی امریکا کو ضرورت پڑی تو اسے پاکستان کی یاد آئی اور کام نکلنے کے بعد اس نے پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا۔ امریکیوں نے ہمیشہ پاکستان کو صرف ایٹمی پروگرام اور دہشتگردی کے تناظر میں ہی دیکھا ہے۔ ڈرون حملوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی حکومت نے امریکی ڈرون پروگرام کو قبول کیا تھا اور وہ اسے خفیہ رکھنا چاہتے تھے،کبھی کبھی کئے جانے والے حملوں کو خفیہ رکھنا آسان تھا۔ لیکن بڑھتے ہوئے ڈرون حملوں کے سبب اس پروگرام کو خفیہ نہ رکھا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی انتہا پسندی کو مضبوط کرنے میں نادانستہ طور پر امریکا کا بھی کردار ہے۔ ماضی میں امریکا نے نادانستہ طور پر ایسے گروپوں کو مدد فراہم کی جو انتہا پسندوں کی مدد کرتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنا چاہتا ہے، امریکا کبھی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ ایک اسلامی ملک کی مضبوط فوج ہو اور امریکا اسی طرح پاکستان کو بھارت کا تابع کرنا چاہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 313447
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش