0
Friday 20 Dec 2013 10:06

مجلس وحدت مسلمین سندھ اور آل کراچی تاجر اتحاد کا 12 نکاتی مشترکہ اعلامیہ

مجلس وحدت مسلمین سندھ اور آل کراچی تاجر اتحاد کا 12 نکاتی مشترکہ اعلامیہ
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

فرقہ وارانہ کشیدگی اور مذہبی جذبات بھڑکانے کی مذموم کوششوں کی روک تھام، تجارتی مراکز اور کسی بھی قسم کی املاک کو کسی اشتعال انگیزی اور نقصان پہنچانے کی سازش سے محفوظ رکھنے، مذہبی و تجارتی تنظیموں کے مابین باہمی مشاورت اور مستقل رابطوں کے سلسلے میں پاکستان کے معاشی و تجارتی مرکز کراچی کے تاجروں کی سب سے بڑی تنظیم آل کراچی تاجر اتحاد اور مجلس وحدتِ مسلمین سندھ کے درمیان وحدت ہاﺅس کراچی میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سندھ علامہ سید صادق رضا تقوی، پولیٹیکل سیکرٹری سید علی حسین نقوی، پولیٹیکل سیکرٹری ضلع جنوبی علامہ حسن اسدی، ممبر پولیٹیکل کونسل شبّر زیدی جبکہ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر سمیت تاجر رہنماوں زبیر علی خان، اصغر علی مورا والا، طارق ممتاز، محمد آصف، عبدالقادر، سمیع اللہ خان، عمران پاروانی، شاکر فینسی، محسن رضا، دلشاد بخاری، عارف قادری اور دیگر نے شرکت کی۔
 
اجلاس میں اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ اسلام دشمن اور پاکستان کی مخالف قوتیں ملک کے اندر مسلمانوں کے درمیان نفرت، منافرت اور انتشار پھیلانے کی مذموم کوششوں میں شریک ہیں اور خصوصاً مذہبی اجتماعات اور جلوسوں میں انتشار پھیلا کر جانی اور مالی نقصان کرکے ملک میں افراتفری، مذہبی منافرت اور مایوسی پیدا کر رہی ہیں۔ اس موقع پر علامہ سید صادق رضا تقوی نے تاجر برادری کے نمائندوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ مجلسِ وحدت مسلمین تاجر برادری کی مشاورت سے مذہبی جلوسوں کے راستے میں آنے والی ہر قسم کی املاک کی حفاظت کیلئے بہترین اقدامات کرے گی۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مذہبی اور تجارتی تنظیموں کے تعاون سے اسلام و پاکستان دشمنوں کے ناپاک عزائم ناکام بنا دیں گے۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے بیمثال تعاون اور قابلِ قدر جذبات کے اظہار پر مجلسِ وحدتِ مسلمین کے رہنماﺅں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ دیگر مذہبی جماعتوں سے رابطے پر بھی ایسے ہی قابلِ قدر جذبات کا مظاہرہ کیا جائیگا۔ 

اجلاس میں 12 نکات پر اتفاق کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق طے کیا گیا کہ ۔ ۔ ۔ ۔  
٭ محرم الحرام کے جلوسوں کی گذرگاہوں پر واقع مارکیٹوں اور ہر قسم کی املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا۔
٭ کسی بھی واقعہ پر افواہوں کی صورت میں عوام تک اصل حقائق کی آگہی کیلئے مشترکہ میڈیا سیل تشکیل دیا جائیگا۔
٭ آل کراچی تاجر اتحاد اور مجلسِ وحدتِ مسلمین کے مابین رابطہ برقرار رکھا جائیگا۔
٭ پاکستان کے استحکام، قوم کی خوشحالی اور معاشی و اقتصادی بہتری کیلئے دوستانہ ماحول کیلئے عملی اقدامات کئے جائینگے۔
٭ کسی بھی شخص کو اسکے مذہبی عقائد کی بجا آوری سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔
٭ تمام دینی جماعتوں سے اپیل کی گئی کہ تقریر و تحریر اور قول و عمل میں مہذب رویہ اختیار کیا جائے، جو کسی کی دل آزاری اور فساد کا سبب نہ بنے۔
٭ منافرت پھیلانے اور کسی بھی مسلم مسلک کی تکفیر پر پابندی ہو اور ہم مسلک علمائے کرام و رہنما اس سے خود اعلانِ برات کا اظہار کریں۔
٭ فتنہ، فساد و دہشتگردی، منافرت اور تکفیری جس نام سے بھی کی جائے اس کی شدید مذمت کی جائے۔
٭ دین و ملت کے خلاف بیرونی و اندرونی مداخلت اور تخریب کاری کے تحت سرمائے کی فراہمی پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
٭ اجلاس میں تمام مسالک کے علمائے کرام اور مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں سے اپیل کی گئی کہ جلوس کی گذرگاہوں پر واقع مساجد، مدارس، امام بارگاہوں اور دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں سے کسی بھی قسم کی شرانگیزی کے سدّباب کو یقینی بنایا جائے۔
٭ مذہب کے نام پر کسی کی جان و مال کا نقصان کرنے والے دہشتگردوں کو دینِ اسلام سے خارج قرار دیا جائے۔
٭ نام نہاد جہادی تنظیموں کی جانب سے اسلحے کی کھلی نمائش پر پابندی عائد ہو اور تمام مذہبی و ہم مسلک جماعتیں ان سے اعلانِ برات کریں۔ 
اجلاس میں طے شدہ نکات کو قابلِ عمل بنانے کیلئے کمیٹی کا قیام عمل میں لاکر سفارشات مرتب کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 332412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش