0
Sunday 15 Aug 2010 11:58

دنیا بھر میں کشمیری آج بھارتی یوم آزادی،یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے،فائرنگ سے 2 شہید،درجنوں زخمی

دنیا بھر میں کشمیری آج بھارتی یوم آزادی،یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے،فائرنگ سے 2 شہید،درجنوں زخمی
سرینگر:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر ہفتہ کے روز پاکستان کا یوم آزادی یوم استقلال کے طور پر منایا گیا اور استحکام پاکستان کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں،کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے اور مقبوضہ وادی مکمل ہڑتال کی جائیگی۔ادھر بھارتی فوج کے ہاتھوں جمعہ کے روز 4 افراد کی شہادت کے خلاف مقبوضہ وادی بھر میں مکمل ہڑتال کی گئی،کرفیو کے باوجود زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے،بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں،شیلنگ،فائرنگ اور لاٹھی چارج سے مزید 2 کشمیری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے،پتھراﺅ سے 10 قابض بھارتی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ 
سرحد پار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ہفتہ 14 اگست کو پاکستان کا 64 واں یوم آزادی مقبوضہ کشمیر میں یوم استقلال کے طور پر منایا گیا،وادی میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے اور ترقی و استحکام پاکستان کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں،جبکہ خصوصی تقریبات منعقد ہوئیں،پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب سے ہونے والی تباہی پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا اور متاثرین کی مشکلات کے خاتمے کے لئے دعائیں مانگی گئیں،کشمیریوں نے ان کی سیاسی،اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب جمعہ کے روز تریگام،پٹن،سوپور اور دیگر علاقوں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 4 بے گناہ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف وادی بھر میں مکمل ہڑتال کی گئی،تمام کاروباری و تجارتی مراکز،تعلیمی ادارے بند رہے،سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی،جس سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا،ہڑتال کی کال حریت کانفرنس گیلانی گروپ نے دے رکھی تھی،جس کی دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور دیگر حریت پسند تنظیموں نے بھی کی تھی۔
ایک پولیس افسر نے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وادی میں دو درجن سے زائد مقامات پر سینکڑوں مظاہرین کرفیو کے باوجود سڑکوں پر نکل آئے،اس موقع پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس پھینکی،لاٹھی چارج کیا اور فائرنگ کی۔سری نگر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کرفیو کے نفاذ کی پابندی کرانے صبح سویرے گلیوں میں داخل ہو گئی،کرفیو کے دوران مرکزی مساجد زبردستی بند کر دی گئیں،صرف چھوٹی مساجد کھلی تھیں۔اننت ناگ اور نرابل میں مظاہرین پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 کشمیری شہید ہو گئے۔ 
ادھر دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 14 اگست پاکستان کیلئے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کیلئے ایک غیرمعمولی دن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے خود ایک فلسطینی کو کعبہ کے ساتھ چمٹ کر روتے روتے دعا کرتے ہوئے سنا کہ ”اے اللہ پاکستان کی حفاظت فرما وہ ہمارا قلعہ ہے“۔میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر مسئلہ کا حل صرف آزادی ہے،نہ کہ اٹانومی یا سیلف رول۔6 ہفتے بعد جامع مسجد کا محاصرہ اٹھنے پر جامع مسجد میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کے حوالے سے سہ فریقی مذاکرات واحد حل ہے،اس مسئلہ کے بنیادی فریق جموں و کشمیر کے عوام ہیں۔بھارتی حکمران نوکریوں،اقتصادی پیکیج اور مراعات کا اعلان کر کے بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور بھارتی عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 
پریس ریلیز کے مطابق حریت کانفرنس نے نسل کشی کی وارداتوں کی ایک بار پھر پرزور الفاظ میں مذمت کی اور اسے ننگی جارحیت اور چنگیزیت قرار دیا۔حریت ترجمان کے مطابق گذشتہ روز علی الصبح ایک بار پھر مولوی عمر فاروق کو اپنے گھر میں نظربند کر دیا گیا،جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ادھر آج یوم سیاہ کے پیش نظر وادی بھر میں سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت کر دئیے گئے ہیں۔ آج نیوز کے مطابق کنڑول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک بھارت آج یوم آزادی خوف کے سائے میں منایا رہا ہے۔قومی دن کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور نئی دلی قلعہ کا منظر پیش کر رہا ہے۔بھارت کے دارالحکومت میں اسی ہزار سے زائد پولیس اور سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔نئی دہلی میں تمام مارکیٹیں اور دکانیں بند کرا دی گئی ہیں اور علاقے کو نو فلائی زون قرار دے دیا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھی سیکورٹی انتظامات انتہائی سخت کئے گئے ہیں اور وادی کے مختلف حصوں میں کرفیو نافذ ہے۔
خبر کا کوڈ : 34218
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش