0
Sunday 16 Feb 2014 16:55

غیر ملکی ایجنسیاں حکومت طالبان کے مابین مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش کررہی ہیں، مفتی نعیم

غیر ملکی ایجنسیاں حکومت طالبان کے مابین مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش کررہی ہیں، مفتی نعیم
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی رہنماؤں اور ملک کے جید علماء کرام نے شہر قائد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کے آغاز کے بعد پورے ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، اعلیٰ حکومتی عہدیدار خود تسلیم کررہے ہیں کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں حالات کی خرابی میں بھارتی، افغان دیگر غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں اور یہی دشمن عناصر حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس لئے فریقین ایک دوسرے پر اعتماد کی فضاء قائم رکھنی ہوگی کیونکہ مذاکرات کی ’’ کامیابی کا راز اور کنجی ‘‘ باہمی اعتماد میں ہے۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری مشترکہ بیان میں مفتی محمد نعیم، مولانا عزیزالرحمن، قاری اقبال اللہ، مولانا الطاف الرحمن، مفتی سیف اللہ جمیل، مولانا خواجہ اسلام، مولانا عبداللہ، مولانا رشید احمد، مولانا غلام رسول، مفتی نادر جان اور مولانا مسعود بیگ سمیت دیگر علماء کرام نے کہا کہ حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کے اعلان کیساتھ ہی دہشت گردی کی لہر میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، شہر قائد سمیت پورے ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عام عوام کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو حکومت سمیت طالبان قیادت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، حکمرانوں کو دوست و دشمن میں تمیز کرنا ہوگی جبکہ طالبان قیادت کو اس نکتے پر غور کرنا ہوگا کہ طالبان کے نام پر پولیس و رینجرز سمیت بیگناہوں کی خون سے ہولی کون کھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ اور موجودہ اعلیٰ حکومتی عہدیدار بارہا کھلے عام تسلیم کرچکے ہیں کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں حالات کی خرابی میں بھارتی، افغان دیگر غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں تو پھر ان ممالک کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ہے، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر ان ممالک کیخلاف آواز اٹھائی جائے اور ان سے سفارتی تعلقات یکسر ختم کئے جائیں کیونکہ یہی دشمن عناصر حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کا ثبوت طالبان کیساتھ مذاکرات کے اعلان کے بعد ملک میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی وارداتیں ہیں۔ علماء کرام نے کہا کہ ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کے سلسلے میں حکومت کیساتھ تعاون اور حکومتی کوششوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کے بیانات اور نامعلوم اندیشے قوم کو مایوسی کی طرف دھکیل رہے ہیں، مولانا فضل الرحمن کو اگر مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سے خدشات ہیں تو وہ اس کے تدارک کیلئے کردار ادا کریں کیونکہ اس وقت بیرونی سازشی طاقتوں کی طرح کچھ اندرونی میر جعفر و میر صادق بھی مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی سے قوم کو کافی امیدیں وابستہ ہیں اس لئے فریقین کو ایک دوسرے پر اعتماد کی فضاء قائم رکھنی ہوگی کیونکہ ماضی میں بھی کئی بار مذاکرات کے اعلانات ہوئے لیکن باہمی اعتماد کے فقدان کی وجہ جبکہ دوسری طرف غیروں کی سازشوں نے اس کو ناکام بنایا، اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات کی کامیابی کا راز اور کنجی فریقین کے مابین اعتماد کے رشتے پر ہوگا جس کے لئے ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرنا ہوگا اور ملکی و غیر ملکی سازشی عناصر کی سازشوں پر نظر رکھنا ہوگی اور اسے ناکام بنانا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 352250
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش