0
Thursday 6 Mar 2014 00:56

مولانا سمیع الحق طالبان کے بچانے کے چکروں میں ہیں، پیر معصوم شاہ

مولانا سمیع الحق طالبان کے بچانے کے چکروں میں ہیں، پیر معصوم شاہ
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان نورانی کی سپریم کونسل کے چیرمین سید محمد معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل سے کچھ برآمد ہونے کی توقع نہیں، قوم کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ لاہور میں عہدیداروں سے گفتگو میں معصوم نقوی نے کہا کہ ضیاءالحق کی مارشل لا کی چھتری اور جہاد افغانستان کی نرسری میں پیدا ہونے والے نجی عسکری گروپ اب فوج اور ریاست کیلئے چیلنج بن چکے ہیں۔ ان سے نرم رویہ اختیار کرنے کی بجائے خارجی گروپ کی پہلے سرکوبی کی جائے اور پھر ان میں سے جو مذاکرات کرنا چاہیں ان سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بات چیت کی جائے لیکن اس کے لئے کو ئی ٹائم فریم ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سید منور حسن اور عمران خان تو طالبان کے کرتوت دیکھ کر اب دہشت گردوں کی وکالت سے پیچھے ہٹتے جا رہے ہیں اب صرف مولانا سمیع الحق طالبان کے اکلوتے ترجمان رہ گئے ہیں۔ جو ہر صورت طالبان کو فوجی آپریشن سے بچانا چاہتے ہیں۔ پیر معصوم نقوی نے استفسار کیا کہ حکومتی کمیٹی نے کن بنیادوں پر مذاکرات شروع کئے ہیں؟ چونکہ فوج اور عبادت خانوں کے بعد اب عدلیہ پر بھی دہشت گردانہ حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج حکومت کا حصہ ہے، فوجی آفیسر کو مذاکراتی کمیٹی میں شامل کرنے سے تاثر ملے گا کہ حکومت اور عسکری اداروں کے درمیان اختلافات ہیں، یہ جمہوریت کی بھی نفی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق طالبان کو مضبوط کرنا اور انہیں آپریشن سے بچانا چاہتے ہیں، وہ منافقت چھوڑ دیں۔
خبر کا کوڈ : 358460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش