0
Wednesday 12 Mar 2014 00:33

برسی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی، شہید کی موت اور قوم کی حیات

برسی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی، شہید کی موت اور قوم کی حیات
لاہور سے ابوفجر کی رپورٹ

آئی ایس او پاکستان کے بانی رہنما اور سابق مرکزی صدر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 19ویں برسی ان کے مزار واقع علی رضا آباد رائے ونڈ روڈ پر منعقد ہوئی۔ برسی کی تقریب میں کارکنوں اور سابقین کی شرکت نے اس ایونٹ کو آئی ایس او کا دوسرا کنونشن بنا دیا ہے۔ آئی ایس او پاکستان کے وہ تمام سابقین جنہوں نے بالخصوص ڈاکٹر محمد علی نقوی کے ساتھ کام کیا تھا ان کے چہرے بھی اس ایونٹ میں دیکھنے کو ملے۔ پنڈال عاشقان سفیر انقلاب سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ خواہران کی بھی کثیر تعداد برسی کی تقریبات میں شریک تھی۔

آئی ایس او کے سابقین نے ڈاکٹر محمد علی نقوی کے ساتھ جو وقت گزارا انہوں نے اس کی یادیں تازہ کیں۔ ممتاز سکالر ڈاکٹر سید علی مرتضیٰ زیدی کا فکرانگیز خطاب بھی بےمثال تھا۔ یقیناً ڈاکٹر سید علی مرتضیٰ زیدی جیسے انقلابی مفکرین ہماری ملت کا سرمایہ ہیں جو نوجوانوں کی درست سمت میں رہنمائی کرتے ہیں۔ تقریب میں مجلس وحدت مسلمین کی نمائندگی علامہ ابوذر مہدوی اور ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سربراہ علامہ عبدالخالق اسدی نے کی۔ آئی ایس او کے سابقین کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے والے سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان علی رضا بھٹی بھی سرگرم دکھائی دیئے۔

اس بار ڈاکٹر شہید کے وہ قریبی ساتھی جنہوں نے تنظیم کی بنیاد رکھی ان میں کچھ شائد ذاتی مصروفیات کے باعث شریک نہیں ہو سکے لیکن سید علی رضا نقوی سمیت بہت سے سینئر احباب رونق محفل تھے۔ آئی ایس او پاکستان کی موجودہ کابینہ اس حوالے سے لائق تحسین ہے بالخصوص یہ کریڈٹ موجودہ مرکزی صدر اطہر عمران کو جاتا ہے جنہوں نے اپنی انتھک محنت سے اس ایونٹ کامیاب بنایا۔ اطہر عمران کی کوششوں سے ہی برادران و خواہران کی کثیر تعداد برسی کی تقریبات میں شریک ہوئی۔

البتہ ایک چیز دیکھ کر دکھ ہوا کہ شہید ڈاکٹر سے محبت کا دعویٰ کرنے والے اور ان کی فکر کو فکر خمینی کہنے والے کچھ علماء ان کی برسی میں شریک نہیں ہوئے حالانکہ ان کا اپنا کہنا تھا کہ شہید پوری ملت کا مشترک اثاثہ ہوتا ہے۔ شہداء کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا لیکن افسوس کہ وہ نہ اس برسی کی تقریب میں شریک ہوئے اور نہ اپنے مدرسے میں اس مناسبت سے کوئی تقریب منعقد کی۔ بہرحال شہداء تو قوموں کا واقعی سرمایہ ہوا کرتے ہیں اور ان کے ایام منانے یا نہ منانے سے ان کی فکر اور پیغام پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ شہید کی موت قوم کی حیات ہوتی ہے اور امسال شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی پر شرکاء کی بھرپور تعداد نے ثابت کر دیا کہ شہید نے اپنی جان دے کر قوم کو زندگی بخش دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 360377
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش