0
Wednesday 14 May 2014 22:21

مجلس وحدت مسلمین نے الیکشن اصلاحات پر پاکستان تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کردی

مجلس وحدت مسلمین نے الیکشن اصلاحات پر پاکستان تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کردی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور الیکشن اصلاحات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی، جہانگیر خان ترین اور مرکزی رہنما اعجاز چوہدری شامل تھے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی اور فضل عباس نقوی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں الیکشن دو ہزار تیرہ میں ہونے والی دھاندلی اور الیکشن اصلاحات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دھاندلی زدہ حکمران کبھی عوام کے دکھوں کا مداوا نہیں کرسکتے، مسلم لیگ نون کی حکومت سوالیہ نشان ہے، انتخابی اصلاحات کے ایجنڈا کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کرتے ہیں، انتخابی اصلاحات کے بغیر جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے الیکشن اصلاحات کے موقف پر پی ٹی آئی کے موقف کی حمایت کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں 11 مئی 2013ء کے انتخابات میں جن لوگوں نے پاکستانی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا، جمہوریت کو نقصان پہنچایا، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے، 11 مئی کا دن عوامی امنگوں کی بجائے یوم سیاہ کی علامت بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سوالیہ نشان ہے، اس وقت پوری قوم سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے، دھاندلی کے ذریعے آنیوالی حکومت کبھی بھی عوام کی ترجمانی نہیں کرسکتی، نہ ہی اسے قوم کے دکھوں کا احساس ہوتا ہے، موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں سے واضح ہوگیا ہے کہ انہیں قوم کے دکھوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تحریک انصاف کے یک نکاتی ایجنڈے سے متفق ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں نے دھاندلی کی انہیں سزا دی جائے، صاف و شفاف الیکشن کمیشن کا قیام ضروری ہے، کیونکہ جس طرح کی پریکٹس عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں کی گئی ہے، ایسی ہی دھاندلی بلدیاتی انتخابات میں ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے بحران حل ہوتے ہیں مگر موجودہ الیکشن نے مزید بحرانوں کو جنم دیدیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں سے صوبہ خیبر پختونخوا میں ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ خصوصاً ہنگو کے حالات بھی زیر بحث آئے ہیں، جس پر پی ٹی آئی نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کا حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انتخابی اصلاحات کیلئے ناصر عباس جعفری نے اپنی جماعت کے دو نام علامہ امین شہیدی اور ناصر عباس شیرازی کے دیئے ہیں، انہوں نے کہا کہ الیکشن اصلاحات سے متعلق تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم کا ایجنڈا تقریباً ایک ہے، طالبان کے حوالے سے کچھ باتوں پر اختلاف ہے جو دور ہوجائیگا۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں چاہتے اور نہ ہی اس کو برداشت کرینگے، انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین نے بھرپور تعاون کیا، جب کہ اب بھی ایم ڈبلیو ایم ہمارے ساتھ کھڑی ہے، جس پر ان کے مشکور ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم مڈٹرم انتخابات کا مطالبہ نہیں کر رہے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات ہوں اور الیکشن کمیشن جس کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے، اس کے تمام ارکان مستعفی ہوں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ قاف و دیگر جماعتوں نے بھی الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہاکہ فوج کی راہ ہموار نہیں کر رہے، کسی غیر جمہوری سرگرمی کا حصہ نہیں بن رہے، انہوں نے کہا کہ آئی جے آئی کے حوالے سے افواہوں میں کوئی سچائی نہیں۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ 77ء نہیں 2014ء ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتیں جب پریشر بڑھائینگی تو قوانین میں بھی تبدیلی آئیگی اور پھر راستہ خود بخود بن جائیگا اور الیکشن کمیشن کے ممبران کو مستعفی ہونا پڑے گا۔ ہم تنہاء اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہے بلکہ شفاف انتخابات اور جمہوریت کی مضبوطی کی جنگ میں تمام سیاسی جماعتیں ہمارے ہم رقاب ہیں۔
خبر کا کوڈ : 382518
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش