0
Monday 19 May 2014 21:44

بھارت کے نئے پارلیمان میں 112 ارکان کے خلاف مجرمانہ سرگرمیوں کے الزامات

بھارت کے نئے پارلیمان میں 112 ارکان کے خلاف مجرمانہ سرگرمیوں کے الزامات
اسلام ٹائمز۔ بھارت میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاست میں مجرمانہ سرگرمیوں کو ختم کرنے کے تمام بیانات کے باوجود 16ویں لوک سبھا کے 541 میں سے 186 ایسے رہنما ہیں جن کے خلاف جرائم کے الزامات ہیں، ان میں سے 112 تو ایسے ہیں جن پر قتل، اقدامِ قتل، فرقہ وارانہ تشدد، اغوا اور خواتین کے خلاف جرائم کے الزامات ہیں، پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ کے ذریعے بھارت کے نو منتخب ممبران پارلیمان کے بارے میں کئے گئے سروے کے مطابق یہ تعداد 34 فیصد ہے، ادارے نے یہ تعداد نامزدگی کے وقت داخل کئے جانے والے حلف ناموں کی بنیاد پر تیار کی ہے، ریسرچ ادارے نے لوک سبھا کے 543 میں سے 541 ممبران پارلیمان کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا تھا، 16ویں لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے والے ممبران میں سے 9 پر قتل کا مقدمہ چل رہا ہے، ان میں سے 4 ارکان ’’بی جے پی‘‘ کے ہیں جبکہ کانگریس، لوک جن شکتی پارٹی اور راشٹریہ جنتا دل کے ایک ایک رہنما پر قتل کا مقدمہ چل رہا ہے۔

ریسرچ ادارے پی آر ایس لیجسلیٹیو کے مطابق 15ویں لوک سبھا میں مجرمانہ مقدمات کا سامنا کرنے والے ممبران کی تعداد 158 تھی، اس وقت 521 ارکان پارلیمنٹ کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا گیا تھا، قتل کی کوشش کے الزام کا سامنا کرنے والے ممبران پارلیمنٹ کی تعداد 17 ہے، ان میں سے 10 ایم پی بی جے پی کے، 2 ترنمول کانگریس کے، جب کہ کانگریس، این سی پی، راشٹریہ جنتا دل، شیوسینا اور سوابھیمانی پارٹی کے ایک ایک رکنِ پارلیمان شامل ہیں، فرقہ پرستی پھیلانے کے الزام کا سامنا کرنے والے ارکانِ پارلیمان کی تعداد 16 ہے، ان میں سے 12 بی جے پی کے ٹکٹ پر جیتے ہیں، اس کے علاوہ 16ویں لوک سبھا کے دس ممبران پارلیمنٹ پر چوری اور ڈکیتی کے مقدمات چل رہے ہیں، ان میں سے سات ایم پی بی جے پی کے ہیں، جب کہ راشٹریہ جنتا دل اور سوابھیمانی پارٹی کے ایک ایک رکن شامل ہیں، اس طرح اگر دیکھیں تو بی جے پی کے 281 ممبران پارلیمان میں سے 98 (35 فیصد) پر مجرمانہ مقدمات چل رہے ہیں، وہیں کانگریس کے تمام 44 ممبران پارلیمنٹ میں سے 8 (18 فیصد)، اننادرمک کے 37 میں سے 6 (16 فیصد)، شیوسینا کے 18 ممبران پارلیمنٹ میں سے 15 (83 فیصد) اور ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر جیتے والے 34 میں سے 7 (21 فیصد ) پر مجرمانہ معاملات چل رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 384226
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش