اسلام ٹائمز۔ محاذ آزادی کے سرپرست اعظم انقلابی نے کہا ہے کہ او آئی سی وقت ضائع کیے بغیر پہلی فرصت میں بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرکے تیل کی سپلائی کو مسئلہ کشمیر کے تصفیہ سے مشروط کرے۔ انہوں نے کہا کہ خلافت ملوکیت میں تبدیل ہونے کے بعد مسلم حکمرانوں نے اپنی پسند کے سیاسی نظریات کے تحت حکمرانی کی۔ خلافت اور سیاسی مرکزیت کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہی صوبوں ( یعنی مسلم ممالک) کیلئے مسائل پیدا ہوئے۔ اپنے ایک بیان میں اعظم انقلابی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اگر مسئلہ ہے تو صرف کشمیریوں اور پاکستانیوں کا۔ اسی طرح فلسطین اگر مسئلہ ہے تو صرف فلسطینوں اور ایرانیوں کا۔ اب چونکہ او آئی سی کی شکل میں مسلم ممالک کے درمیان رابط کا ایک نظام موجود ہے اس لئے او آئی سی پوری فکری اور نظریاتی سنجیدگی کے ساتھ احیائے خلافت اسلامیہ کے موضوع کو زیر بحث لائے اور دیکھے کہ مسلم ممالک کے درمیان نظریاتی اور سیاسی و حدت کا ماحول کیسے پیدا کیا جائے تاکہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین جو فی الحقیقت ہمارے ملی مسائل ہیں مسلمانوں کی اجتماعی سیاسی اور فوجی قوت اور جلال و جبروت کے ذریعے حل ہو سکیں۔