0
Wednesday 25 Feb 2015 20:01

پنجاب کے حکمران ڈیڑھ سال میں ہی غیر مقبول ہو چکے ہیں، ڈاکٹر وسیم اختر

پنجاب کے حکمران ڈیڑھ سال میں ہی غیر مقبول ہو چکے ہیں، ڈاکٹر وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ حکومت مدارس کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند کرے، مدارس اسلام کے قلعے ہیں جن سے ہمیشہ پیار، محبت، بھائی چارے اور امن و آشتی کا پیغام دیا گیا ہے، دہشت گردی کو صرف مذہب کے ساتھ جوڑنا قابل مذمت اور دشمن کی سازشوں کا حصہ ہے، حکمرانوں کی غلط ترجیحات اور فیصلوں سے مسائل جنم لے رہے ہیں، آج ملک میں دہشت گردی کی جو لہر ہے وہ جنرل (ر) پرویز مشرف کی بزدلانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جسے پیپلز پارٹی نے بھی اپنے دور اقتدار میں جاری رکھا اور اب موجودہ حکومت بھی ان پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں، قانون ہمیشہ اقتدار والوں کے لئے موم کی ناک ثابت ہوا ہے، ملک میں لاقانونیت کی انتہاء ہو چکی ہے، حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق 2014 میں88767 مختلف جرائم کے کیسز ریکارڈ ہوئے۔ گزشتہ سال 411 افراد تاوان کے لئے اغوا کئے گئے، ان میں 81 پنجاب، 190، سندھ، 96 خیبرپختونخواہ، 33 بلوچستان، 10 اسلام آباد اور ایک محکمہ ریلوے سے اغوا کیا گیا۔ 2014 میں ملک بھر میں 13276 افراد قتل ہوئے جن میں 5953 افراد پنجاب میں قتل ہوئے۔ 132 افراد نے خودکشی کی۔ 33242 گاڑیاں چھینی گئیں ان میں بھی سب سے زیادہ تعداد پنجاب میں 21072 ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایوانوں میں کرپٹ اور مفاد پرست لوگ بیٹھیں گے تو ملک کی ترقی اور عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں پر خاک عمل درآمد ہو گا، ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام محب وطن قیادت کو اعتماد دیں اسی میں ملک و قوم کی خیرو بھلائی پنہاں ہے۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہا کہ پاکستان کی عزت، وقار، سلامتی اور بقاء سب کچھ داﺅ پر لگ چکا ہے۔ حکمران ڈیڑھ برس میں ہی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے اپنی مقبولیت کھو چکے ہیں۔ ڈنگ ٹپاﺅ پالیسیوں سے ملک چلانے کا تجربہ ناکام ثابت ہوا ہے۔ جب تک ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک وقوم کے مفاد میں فیصلے نہیں کئے جاتے مسائل کم نہیں ہو سکتے۔
خبر کا کوڈ : 443108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش