0
Monday 16 Mar 2015 18:23
صولت مرزا سمیت ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرز کو پھانسی دی جانی چاہیئے

ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ درست نہیں، متحدہ میں اچھے لوگوں کی اکثریت ہے، جمعیت علمائے اسلام

پاکستان اب اپنی فوج مزید کسی ملک کو کرائے پر نہ دے
ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ درست نہیں، متحدہ میں اچھے لوگوں کی اکثریت ہے، جمعیت علمائے اسلام
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی کا مطالبہ کرنا درست نہیں، متحدہ میں اچھے لوگوں کی اکثریت ہے، وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ سے کہتے ہیں کہ وہ مدارس کے خلاف انتظامیہ اور پولیس کو لگام ڈالیں اور انہیں حدود سے تجاوز نہ کرنے دیں، پاکستان اب اپنی فوج مزید کسی ملک کو کرائے پر نہ دے، نواز شریف کو پاکستان میں رائل شریف بننے کی ضرورت نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر اور دوڑ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سکھر میں جے یو آئی کے رہنما سید آغا ایوب شاہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شکارپور سانحے اور بلدیہ ٹاؤن سانحے سمیت ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کیس کو فوجی عدالتوں میں چلایا جائے اور ایم کیو ایم کے تمام کیسز بھی فوجی عدالتوں کو بھیجے جائیں کیونکہ الطاف حسین دیگر عدالتوں سے زیادہ فوج پر اعتماد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورنر راج کی حمایت نہیں کرتے، پہلے تو یہ بھی دیکھ لینا چاہیے کہ گورنر کون ہے اور وہ میاں نواز شریف کی مانتا بھی ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات امریکا اور نیٹو کے ساتھ تعاون کا منطقی نتیجہ ہیں۔ پاکستان اب اپنی فوج مزید کسی ملک کو کرائے پر نہ دے، ہم مانتے ہیں کہ نواز شریف پر سعودی عرب کی رائل فیملی کے احسانات ہیں، مگر نواز شریف کو پاکستان میں رائل شریف بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے مشاہد اللہ خان، سلیم ضیاء اور نہال ہاشمی کا پنجاب سے اور رحمان ملک اور فاروق ایچ نائیک کا سندھ سے سینیٹر منتخب ہونا دونوں صوبوں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گر دی کے خلاف عالمی ورلڈ کپ میں مقامی کپتان سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شا ہ سے کہتے ہیں کہ وہ مدارس کے خلاف انتظامیہ اور پولیس کو لگام ڈالیں اور انہیں حدود سے تجاوز نہ کرنے دیں۔

دریں اثنا دوڑ میں مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی کا مطالبہ کرنا درست نہیں، متحدہ میں اچھے لوگوں کی اکثریت ہے،نائن زیرو سے گرفتار ہونے والے تمام افراد کا کیس فوجی عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیے، صولت مرزا سمیت ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرز کو پھانسی دی جانی چاہیئے، ملک کے حالات اس وقت انتہائی تشویشناک ہیں، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے، ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر کارروائی میں گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلرز کو فوری فوجی عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیے اور اتنے خوفناک ہتھیاروں کی برآمدگی کی فوری تحقیقات ہونی چاہیے، ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان سمیت پوری رابطہ کمیٹی سے اس معاملے کی تفتیش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کی تاحال عدم گرفتاری حکومت سندھ کے لیے سوالیہ نشان ہے، انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پھانسی کی سزا میں معافی کا اختیار صرف مقتول کے ورثاکے پاس ہونا چاہیے صدر مملکت کے پاس نہیں۔
خبر کا کوڈ : 447900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش