0
Monday 25 May 2015 17:48

ڈسکہ میں وکلاء پر پولیس گردی ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل ہے، پاکستان عوامی تحریک

ڈسکہ میں وکلاء پر پولیس گردی ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل ہے، پاکستان عوامی تحریک
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک ملتان کے صدر یاسر ارشاد، ضلعی رہنما میجر محمد اقبال چغتائی، مہر فدا حسین، رائو عارف رضوی، احسان رمضان ایڈووکیٹ، سجاد نقشبندی، چوہدری محمد اکرم گجر نمبردار، رائو عظمت علی، فخرا لامین اور دیگر نے ڈسکہ میں وکلاء کے پرامن احتجاج پر پولیس گردی اور 2 وکلاء کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسکہ میں پولیس گردی ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل ہے۔ قوم آج تک سانحہ ماڈل ٹائون میں پولیس کی ظلم و بربریت کو نہیں بھولی اور آج پرامن وکلاء پر گلو بٹ پولیس کے زریعے گولیاں برسائی گئیں۔ دراصل سانحہ ماڈل ٹائون کے بعد پنجاب کی گلوبٹ پولیس کے منہ کو نہتے اور معصوم عوام کا خون لگ چکا ہے۔ اب اس ریاستی دہشت گردی سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ اگرسانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی ہوتی اور شہداء کے لواحقین کو انصاف ملتا تو شائد آج یہ سانحہ رونما نہ ہوتا۔ کرپٹ اور قاتل حکمرانوں نے ملک کو پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے، ایسے لگتا ہے جیسے پنجاب میں قانون کی نہیں بلکہ گلو بٹ پولیس کی حکمرانی ہے۔ اس واقعے پر پنجاب کے قاتل حکمرانوں کو فوری مستعفی ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قوم اب بھی گھروں میں بیٹھی رہی اور انصاف کیلئے باہر نہ نکلی تو پھر کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا اور حکمران اسی طرح اپنی پرسنل آرمی پنجاب پولیس کے زریعے لوگوں کا قتل عام کرتے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 462964
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش