0
Saturday 6 Jun 2015 10:30

ایران ایٹمی مذاکرات میں ناجائز مطالبات کو ہرگز قبول نہیں کرے گا، جواد ظریف

ایران ایٹمی مذاکرات میں ناجائز مطالبات کو ہرگز قبول نہیں کرے گا، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ تہران جوہری مذاکرات میں مقابل فریق کے ناجائز مطالبات کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔ یہ بات انہوں نے فارس نیوز ایجنسی کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر فائیو پلس ون حقیقت پسندی کے ساتھ اس بات کو تسلیم کرلے کہ کون سا فریم ورک سمجھوتے کے لئے قابل قبول ہے اور کون سے دعوے محض منہ زوری اور توسیع پسندی ہیں تو سمجھوتے تک پہنچا جاسکتا ہے۔ محمد جواد ظریف نے ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید محمد عباس عراقچی کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ سمجھوتے کے مسودے کی تدوین کے عمل میں کچھ پیشرفت حاصل ہوئی ہے، لیکن ابھی کچھ ذیلی معاملات طے ہونا باقی ہیں، یہ بات زور دیکر کہی کہ اگر مذاکرات کے تمام فریق لوزان اعلامیہ کے دائرے سے خارج نہ ہوں تو ایک جامع سمجھوتے تک رسائی کا امکان موجود ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے مستقبل قریب میں یورپی یونین کے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ کے دورہ ایران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے کئی ملکوں کے وزرائے خارجہ اب تک ایران کا دورہ کرچکے ہیں اور بعض عنقریب ایران کا دورہ کریں گے۔ جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ ایران یورپی یونین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے اور یورپی یونین کے بہت سے ممالک بھی ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے یمن کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، یمن میں جنگ بندی، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل اور یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات پر زور دیتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امید ظاہر کی کہ 14 جون کو جینوا میں یمنی سیاسی دھڑوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات، غیر مشروط اور کسی رکاوٹ کے بغیر انجام پائیں گے اور ان کا نتیجہ یمنی عوام کے حق میں برآمد ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 465299
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش