0
Wednesday 5 Aug 2015 02:15

تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کا معاملہ جمعرات تک موخر ہوگیا

تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کا معاملہ جمعرات تک موخر ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 28 اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے قومی اسمبلی کی کارروائی جمعرات تک کے لیے موخر کردی گئی ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماؤں کا ہونے والا آج کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا ہے۔  خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے پی ٹی آئی کو دھرنوں کے دوران طویل عرصے تک اسمبلی سے غیر حاضر رہنے پر ڈی سیٹ کرنا چاہتی ہے جبکہ اس کے لیے دونوں کی جانب سے تحاریک بھی جمع کروائی گئی ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گذشتہ روز قومی اسمبلی میں بتایا تھا کہ مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کے 28 اراکین اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرار داد کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام فے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی پی ٹی آئی کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرار داد کی واپسی پر اتفاق کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اُمید کرتے ہیں کے متحدہ قومی موومنٹ بھی ایسا ہی کرے گی۔

وزیراعظم نواز شریف اور پارٹی رہنماؤں کے درمیان گذشتہ دنوں ہونے والی ملاقاتوں کے حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر قرار داد واپس نہیں لی جائے گی تو ہماری پارٹی قرار داد کی مخالفت میں ووٹ دے گی۔ انھوں ںے کہا کہ ہماری پارٹی چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی اراکین ہاؤس کا حصہ رہے۔ اس موقع پر کراچی سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عارف علوی نے اسحاق ڈار کے فیصلے کو سراہا جبکہ سندھ سے تعلق رکھنے والے پی پی پی ممبر قومی اسمبلی میر اعجاز جاکھرانی، خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے ممبر جماعت اسلامی ممبر شیر اکبر خان اور فاٹا سے تعلق رکھنے والی جی جی جمال کی جانب سے قرار داد کی مخالفت کے پارٹی فیصلے کی تائید کی۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما فاروق ستار نے اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سے ہاؤس میں تفصیلی بات کی تاہم اس ملاقات کی تفصیلات میڈیا کو حاصل نہیں ہوسکی۔
خبر کا کوڈ : 478005
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش