0
Thursday 29 Oct 2015 00:49

سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی اسپتال منتقلی کی درخواست خارج کردی

سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی اسپتال منتقلی کی درخواست خارج کردی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست خارج کردی۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ زرین حسین کی جانب سے ان کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی جیل سے ہسپتال منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران سیکریٹری کیڈ کے حکم پر تشکیل دی گئی 7 رکنی ڈاکٹرز کی ٹیم کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر عاصم حسین کو صحت یاب قرار دیا ہے اور میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم کو ہسپتال میں رکھنے کی ضرورت نہیں۔ جس پر ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے جبکہ عدالت کے گذشتہ حکم کے باوجود ڈاکٹر عاصم کو ذاتی معالجوں سے ملنے نہیں دیا گیا، مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل عابد زبیری نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے موکل کو میڈیکل بورڈ کی تسلی کے بغیر ڈسچارج کرایا گیا جبکہ انھیں مناسب طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں، جس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے رینجرز کو ڈاکٹر عاصم حسین کو اُن کی مرضی کی طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ساجد بھٹی نے عدالت کے روبرو کہا کہ محکمہ صحت، وزارت کیڈ کے ماتحت ہے، جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جب میڈیکل بورڈ کی رپورٹ سامنے آگئی ہے تو پھر ڈاکٹر عاصم کو ہسپتال میں رکھنے کی کیا ضرورت ہے۔ عدالت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے درخواست خارج کردی۔

اپنے حکم میں عدالت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کو ان کے معالجوں سے ملاقات کی اجازت دی جائے.

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 494349
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش