0
Saturday 28 Nov 2015 15:23

کوئٹہ میں محصور زائرین امام حسینؑ کو سیکیورٹی فراہم کرکے روانہ کیا جائے، شیعہ علماء کونسل

کوئٹہ میں محصور زائرین امام حسینؑ کو سیکیورٹی فراہم کرکے روانہ کیا جائے، شیعہ علماء کونسل
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ اس وقت 12000 سے زائد زائرین امام حسینؑ کوئٹہ شہر میں محصور ہیں، جو حکومت سے سیکیورٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ ہنگامی بنیادوں پر زائرین کو سیکیورٹی اور دیگر سہولیات فراہم کرکے روانہ کیا جائے، اگر خدانخواستہ کوئی دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، تو اس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی و بلوچستان حکومت پر عائد ہوگی، لہٰذا حکومت فی الفور مستقل بنیادوں پر زائرین کے مسائل کو حل کرے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی، مرکزی رہنما علامہ شبیر میثمی، صوبائی نائب صدر علامہ جعفر سبحانی، صوبائی رہنما یعقوب شہباز، علامہ رجب حاتمی، علامہ فیصل مہدی نے شیعہ علماء کونسل سندھ کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر کوئٹہ میں موجود زائرین امام حسینؑ کو سیکیورٹی اور سہولتیں نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ اور گورنر بلوچستان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے زائرین امام حسینؑ کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جس کے باعث ان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ وفاقی و بلوچستان حکومت زائرین امام حسینؑ کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، جس سے محب وطن اہل تشیع مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، اگر یہ لاوا پھٹ گیا تو حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا، کیونکہ یہ عوام کی شہری آزادیوں اور حقوق کے مسائل ہیں، جو ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے، کوئی حکومت عوام کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ ہنگامی بنیادوں پر زائرین امام حسینؑ کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے، کیونکہ ہر سال لاکھوں افراد روضہ امام حسینؑ کی زیارت کیلئے سفر کرتے ہیں۔ شیعہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے مذہبی تہوار کو منعقد کرنے کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرکے سہولت فراہم کرتی ہیں، جو کہ ان کا آئینی اور بنیادی حق ہے، جبکہ پاکستان کی آبادی کا طاقتور حصہ اہل تشیع مسلمانوں پر مشتمل ہے، لیکن ان کے حقوق مسلسل نظر انداز کئے جا رہے ہیں، جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، ہم اس ملک کے محب وطن شہری ہیں، ہماری شناخت پاکستان ہے، لہٰذا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔
خبر کا کوڈ : 501034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش