0
Tuesday 1 Dec 2015 21:30

خورشید شاہ نے 40 ارب کے نئے ٹیکسوں کے نفاذ کو مسترد کر دیا

خورشید شاہ نے 40 ارب کے نئے ٹیکسوں کے نفاذ کو مسترد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے چالیس ارب کے نئے ٹیکسوں کے نفاذ کو یکسر مسترد کر دیا۔ کہتے ہیں آئے روز نئے ٹیکسوں کا نفاذ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی اقتصادی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اس معاملے کو پورے زور و شور سے اٹھائیں گے۔ اپنے ایک بیان میں خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک طرف ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے اور دوسری طرف عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لادا جا رہا ہے۔ آئے روز کے نت نئے ٹیکسوں کا کوئی جواز نہیں اور یہ سب کچھ آئی ایم ایف کے کہنے پر پارلیمنٹ سے بالا بالا ہو رہا ہے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور افراط زر میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور عوام کیلئے حکومت کا یہ طرز عمل انتہائی ظالمانہ ہے، حکومت کو غریب آدمی کی کوئی پرواہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ معشیت اچھی جا رہی ہے، اگر ایسی بات ہے تو پھر دھڑا دھڑ قرضے کیوں لئے جا رہے ہیں اور پھر اچھی معیشت کے ثمرات سے عوام کو کیوں محروم رکھاجا رہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ کس قسم کی حکومت ہے کہ جو عوام کی جھولی میں خیر کی بجائے ان کی جیبیں خالی کر رہی ہے۔ آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہم یہ معاملہ پورے زور و شور سے ایون میں اٹھائیں گےاور پیپلزپارٹی کسی بھی صورت میں عوام کا معاشی قتل نہیں ہونے دے گی۔
خبر کا کوڈ : 501947
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش