0
Thursday 13 Jan 2011 01:25

حزب اللہ کے گیارہ وزراء اور اتحادیوں کے مستعفی ہونے پر لبنان کی اتحادی حکومت تحلیل ہو گئی

حزب اللہ کے گیارہ وزراء اور اتحادیوں کے مستعفی ہونے پر لبنان کی اتحادی حکومت تحلیل ہو گئی
لبنان:اسلام ٹائمز-عالمی ٹریبونل کی جانب سے سابق وزیراعظم رفیق حریری قتل کیس کی تحقیقاتی رپوٹ سامنے آنے کے بعد لبنان میں سیاسی بحران جاری ہے۔رپورٹ میں حزب اللہ کو رفیق حریری کے قتل میں ملوث قرار دیا گیا ہے جبکہ حزب اللہ نے ٹریبونل کے فيصلے کو اسرائیلی ایجنڈا قرار دیتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پہلے ایک وزیر نے اور پھر تیس رکنی کابینہ میں موجود حزب اللہ کے تمام وزراء نے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حزباللہ سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرائے جانے کے خلاف حکومت سے علیحدہ ہوئی۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے،لبنانی وزیراعظم اس رپورٹ کو تسلیم نہ کریں۔
لبنان میں حزب اللہ کی حکومت سے علیحدگی کے بعد امریکی صدر باراک اوباما نے لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کو مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری ملک کی سیاسی صورت حال کے پیش نظر دورہ امریکا مختصر کر کے وطن روانہ ہو گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق سعد الحریری نے واپسی سے پہلے امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔ جس میں امریکی صدر نے انہیں مکمل امریکی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ حزب اللہ نے لبنانی حکومت سے استعفے خوف کی وجہ سے دیئے ہیں جبکہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کا دوحا میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لبنان میں واضح طور پر انصاف کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے 
اے آر وائی نیوز کے مطابق لبنان کی کابینہ میں شامل اتحادی جماعتوں کے گیارہ وزراء نے استعفیٰ دے دیا۔ جس کے بعد سعد الحریری کی مخلوط حکومت تحلیل ہو گئی۔ بیروت میں سرکاری ٹی وی کے مطابق حزب اللہ اور اتحادی پارٹیوں کے گیارہ وزرا نے استعفیٰ دے دیا۔ اس سے قبل حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا کہ رفیق الحریری قتل کیس کی تحقیقات کرنے والا ٹریبونل اسرائیلی پروجیکٹ کا حصہ ہے جو اس کیس کی رپورٹ میں حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو ملزم نامزد کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 50288
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش