1
0
Thursday 25 Feb 2016 00:37
ایران پاکستان کو گیس فراہم کرنے کیلئے بےتاب ہے

سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والا 34 ملکی فوجی اتحاد دہشتگردی کیخلاف نہیں، ایرانی سفیر

میڈیا پاک ایران تعاون کو فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا کرے
سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والا 34 ملکی فوجی اتحاد دہشتگردی کیخلاف نہیں، ایرانی سفیر
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں قائم ہونے والا 34 ملکی فوجی اتحاد دہشتگردی کے خلاف نہیں ہے، سعودی عرب کی مشرق وسطٰی سے متعلق کئی پالیسیاں درست نہیں ہیں۔ کہتے ہیں کہ داعش کو کئی علاقائی ممالک مدد فراہم کر رہے ہیں، ایران پاکستان کو گیس فراہم کرنے کیلئے بےتاب ہے۔ اسلام آباد میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی قیادت میں بننے والا چونتیس ملکی اتحاد دہشتگردی کے خلاف نہیں ہے، داعش کو کئی علاقائی ممالک مدد فراہم کر رہے ہیں، پرامید ہیں کہ پاکستان اس فوجی اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ دانشمندی سے کرے گا، یمن میں فوجیں نہ بھیج کر بھی پاکستان نے دانشمندانہ فیصلہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ چونتیس ملکی فوجی اتحاد سے مسلم ممالک میں مسائل بڑھیں گے، انکا کہنا تھا کہ سعودیہ ایران تنازعہ ختم کرانے میں پاکستانی کوششوں کی قدر کرتے ہیں، تاہم سعودیہ ایران تنازعہ ختم کرنے سے متعلق وزیراعظم نواز شریف کے دورے کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران بہت بڑی تجارتی مارکیٹ ہے، خواہش ہے کہ پاکستان اس سے فائدہ اٹھائے۔ ایران پاکستان کو گیس فراہم کرنے کیلئے بےتاب ہے، ایران تعاون کیلئے سو فیصد تیار ہے، پاکستان کی طرف سے انتظار ہے، اسلام آباد چاہے تو گیس اور سولر جنریٹر بھی فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تجارت کو پانچ ارب سالانہ تک لے جائیں گے، میڈیا پاک ایران تعاون کو فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران پڑوسی ہونے کے علاوہ مذہبی، معاشرتی اور تاریخی طور پر ایک دوسرے سے بندھے ہوئے ہیں۔ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے لئے بے پناہ محبت پائی جاتی ہے، صحافیوں سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تجارت کے کم حجم پر انہیں تشویش ہے اور ان کی پوری کوشش ہوگی کہ یہ حجم پانچ ارب ڈالر تک پہنچے جو کہ ممکن ہے، پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن کے فعال ہونے کے بارے میں ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کہ چٹکی بجاتے شروع ہوسکتی ہے، اگر پاکستان کی جانب سے معاہدے کے مطابق کام مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اڑھائی ارب ڈالر سے پاکستان کے بارڈر تک لائن مکمل کرلی ہے، اب یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ کتنی جلدی اپنے حصے کی لائن مکمل کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پائپ لائن ضرور فعال ہوگی، کیونکہ پاکستان کی معیشت کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 523483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Noor Syed
Pakistan
پاک ایران گیس پائپ لائن
ایران کو خود پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کی مد میں خود ہی آگے بڑھ کر اس پائپ لائن کو پاکستان کے گھر گھر تک پہنچانا چاہیے۔
بل کی وصولی تک تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے۔
ہماری پیشکش