0
Tuesday 1 Mar 2016 19:49

مسلم یونیورسٹی کے تئیں نریندر مودی کی غیرمنصفانہ پالیسی تشویشناک، مولانا قاسمی

مسلم یونیورسٹی کے تئیں نریندر مودی کی غیرمنصفانہ پالیسی تشویشناک، مولانا قاسمی
اسلام ٹائمز۔ حالیہ دنوں میں بھارت کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تئیں بی جے پی حکومت کے ذریعے کئے گئے اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ اور معروف عالم دین مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی بار بار ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کی بات کرتے ہیں، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے اور ان کی حکومت آنے کے بعد سے مسلسل ملک کی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو مختلف شعبوں میں نا برابری اور ڈر اور خوف کا سامنا ہے۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کے تعلیمی ادارے بھی حکومت کی نگاہوں میں کھٹک رہے ہیں اور وہ مختلف حربے اپنا کر ان اداروں کی شناخت اور شبیہ کو بگاڑنے کے درپے ہے۔ حالیہ دنوں میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بیف کی افواہ اڑائے جانے اور علی گڑھ سے بی جے پی کی میئر شکنتلا بھارتی کی جانب سے اے ایم یو کے خلاف تحریک چلانے کے اعلان اور بی جے پی کے مقامی ایم ایل اے کی مداخلت کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے مولانا قاسمی نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا ایک نہایت ہی باوقار اور خود مختار تعلیمی ادارہ ہے اور اس میں باہر سے کسی سیاسی لیڈر کا مداخلت کرنا کسی بھی طور پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
خبر کا کوڈ : 524740
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش